• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ڈوپ ٹیسٹ: قومی ویٹ لفٹرز کیلئے پریشان کن صورت حال

ایک طرف جب کہ ملک میں سیاسی طوفان برپا ہے، کھیل کے میدان سے بھی قومی ویٹ لفٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ کےحوالے سے سامنے آنے والی خبروں نے ہل چل مچادی ہے، اولمپئین ویٹ لفٹر طلحہ طالب کے بارے میں اطلاعات ہے کہ انہیں مستقبل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، فیڈریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی ان کے ڈوپ ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں ملی ہے،اس کی روشنی میں ہی ان کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ 

ایک ماہ قبل انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی ہدایت پر پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کو اعتماد میں لیتے ہوئے لاہور اور گوجرانوالہ میں پاکستانی ویٹ لفٹرز کے تربیتی کیمپ کے دوران ڈوپ ٹیسٹ لئے تھے جس میں طلحہ طالب کے خون کے نمونوں کے نتائج بالکل واضح نہیں تھے جس کی وجہ سے ان سے مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔ 

اس دوران انہیں ٹریننگ کی اجازت ہے،طلحہ طالب کے بارے میں اطلاع ہے کہ ان کے جسم میں کچھ ایسے مادے جنم لے رہے ہیں جس سے ان کی رپورٹ مشکوک بن رہی ہے، ان کے اسی بنیاد پر مزید ٹیسٹ لئے جائیں گے،پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کےعہدے دار امجد امین بٹ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اب تک کسی کھلاڑی کے ٹیسٹ کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے اپنا نمائندہ ہر ملک میں تعینات کیا ہوا ہے جو کسی بھی وقت کسی بھی کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ لے سکتے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اولمپئین ویٹ لفٹر طلحہ طالب کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیں کامن ویلتھ گیمز کے لئے قومی دستے میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ 

اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ ان پر چار سال کی پابندی بھی عائد ہوسکتی ہے، جس کے باعث وہ 2024 کے پیرس اولمپکس گیمز سے بھی باہر ہوسکتے ہیں، قومی کھلاڑیوں کے ویٹ لفٹرز کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد عالمی تنظیم پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے خلاف بھی ایکشن لے سکتی ہے، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ہ ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ تاشقند کے دوران بھی طلحہ طالب کا ڈوپ ٹیسٹ کیا گیا تھا جس کی رپورٹ بھی اچھی نہیں تھی۔

امجد بٹ کا کہنا ہے کہ طلحہ طالب کے اب تک مختلف عالمی مقابلوں میں 15ٹیسٹ ہوچکے ہیں جو منفی ثابت ہوئے ہیں۔ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے ذرائع نے جنگ سے بہت محتاط بات چیت میں کہا ہے کہ صورت حال کنٹرول میں ہے، کچھ گڑ بڑ سامنے آئی ہے مگر زیادہ خطرناک نہیں،فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ویٹ لفٹرز کے ٹیسٹ عالمی فیڈریشن کی سال بھر جاری رہنے والی ٹیسٹنگ پالیسی کا حصہ ہے۔

دوسری جانب بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور اور گوجرانوالہ کے تربیتی کیمپ سے قوت بڑھانے والی ادویات بھی ملی ہیں، تاہم فیڈریشن کے ایک اہم عہدے دار نے اسے بے بنیاد اور صداقت سے عاری قرار دیا،پاکستان اسپورٹس بورڈ نے عالمی تنظیم کی جانب سے قومی ویٹ لفٹرز کے ٹیسٹ میں پی ایس بی کو اعتماد میں نہ لینے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں فیڈریشن نے کھلاڑیوں کو اطلاع نہ دے کر غلط اقدام کیا ہے۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کے دوران کھیلوں کی سر گرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں نے کچھ ایسی ادویات کا استعمال کیا ہے جس سے ان کے خون کے نمونوں میں خرابی پیدا ہوئی جو ان کی ٹیسٹ رپورٹ پر بھی اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے، تادم تحریر پاکستان کے ٹاپ ویٹ لفٹرز کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے، پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن اور پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے حکام اس بارے میں عالمی تنظیم سے رابطے میں ہیں، اگر رپورٹ مثبت ثابت ہوگئی تو یہ پاکستان میں اس کھیل کے ھوالے سے بہت زیادہ افسوس ناک اور اس کھیل کے کرتا دھرتا لوگوں کے لئے بھی مشکلات کا باعث بنے گی۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید