• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی شریعت عدالت، سودی نظام سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی شریعت عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سودی نظام سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ منگل کو چیف جسٹس وفاقی شریعت عدالت جسٹس نور محمد مسکانزئی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سودی نظام کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ دوران سماعت وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی نمائندہ عدالت کے رو برو پیش نہیں ہو سکا ۔ اس دوران یونائیٹڈ لمیٹڈ بینک (یو بی ایل ) کے وکیل اسلم خاکی نے موقف اپنایا کہ دیکھنا ہے بینکوں کی جو اسکیمیں چیلنج کی گئی ہیں وہ ربا کی تعریف میں آتی ہیں یا نہیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہمارے سامنے کوئی اسکیم چیلنج نہیں ہوئی۔ یو بی ایل کے وکیل نے مزید موقف اپنایا کہ جو بینک لمیٹڈ ہیں ان میں پیسے رکھنا سود نہیں،لمیٹڈ بینک نفع نقصان میں شریک ہوتا ہے، اگر شہری قرض لیتا ہے اور اس سے سود لیا جائے تو یہ ظلم اور ربا ہے،ہمیں سود اور انڈیکشن میں فرق رکھنا ہوگا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما فرید پراچہ نے موقف اپنایا کہ ہمارا ملک پچاس ہزار ارب کا مقروض ہے،عدالت کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کا شرعی راستہ بتائے۔وفاقی شریعت عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سودی نظام سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اہم خبریں سے مزید