بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بھارتی لوک سبھا رکن اور جےپور شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی دیا کماری نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ جہاں نے جس زمین پر تاج محل بنوایا تھا وہ اصل میں ان کے خاندان کی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ دیا کماری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ایسی دستاویزات ہیں جو زمین پر جے پور کے شاہی خاندان سے تعلق کو ظاہر کرتی ہیں۔
دیا کماری کا یہ تبصرہ الہ آباد ہائی کورٹ کے لکھنؤ بنچ میں ’تاج محل‘ کے بند 22 کمروں کے قفل کھولنے کی پیٹیشن دائر کرنے کے بعد آیا ہے جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے کہا گیا ہے کہ وہ تاج محل کے 22 بند کمروں کی جانچ کر کے ہندو مورتیوں کی موجودگی کی جانچ کرے۔
پٹیشن کی حمایت میں بولتے ہوئے، بی جے پی رہنما دیا کماری نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جانی چاہیے کہ تاج محل کی تعمیر سے پہلے وہاں کیا تھا، لوگوں کو یہ جاننے کا حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے پور خاندان کے پاس ریکارڈ دستیاب ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو وہ فراہم کریں گی۔
دیا کماری نے دعویٰ کیا کہ مغل حکمران شاہ جہاں نے اُن کے خاندان کی زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ زمین کے بدلے میں معاوضہ دیا گیا لیکن کتنا تھا، قبول ہوا یا نہیں، میں یہ نہیں کہہ سکتی کیونکہ میں نے ہمارے ’پوٹھی خانہ‘ میں موجود ریکارڈ کا مطالعہ نہیں کیا ہے لیکن زمین ہمارے خاندان کی تھی اور شاہ جہاں نے اسے حاصل کر لیا تھا۔
دیا کماری نے مزید کہا کہ چونکہ وہاں کوئی عدلیہ نہیں تھی، اس لیے اس وقت کوئی اپیل نہیں کی جا سکتی تھی۔ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد ہی چیزیں واضح ہوں گی۔
جب بی جے پی رہنما دیا کماری سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا جے پور کے سابق شاہی خاندان کی جانب سے بھی عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی؟ تو اُنہوں نے کہا کہ وہ ابھی اس کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کیا اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی رہنما نے ’تاج محل‘ میں ہندو دیوتاؤں کی مورتیوں کی موجودگی کا دعویٰ کرتے ہوئے، ’تاج محل‘ کے بند 22 کمروں کو کھولنے کے لیے ہائی کورٹ میں پیٹیشن دائر کی ہے جس کی سماعت آج ہوگی۔