• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوجی ترجمان کا سیاست میں عدم مداخلت کا بیان قابل تعریف ہے، ن لیگ

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے پاک فوج کے ترجمان کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے کہ فوج نے فیصلہ کر لیا ہے کہ تمام سیاسی معاملات کوسیاست دانوں پر چھوڑ دیا جائے اور فوج کو کسی بھی طرح سیاست میں نہیں گھسیٹا جانا چاہئے۔ پی ایم ایل این کے قائد نواز شریف سے دو دن تک بات چیت کے بعد یہاں پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب نے پاکستانی میڈیا کو ملاقات کے کچھ مندرجات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور عطاء تارڑ نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے حسن نواز شریف کے دفتر میں چار گھنٹے سے زائد ملاقات کی۔ شہباز شریف برطانوی حکومت کی جا نب سے فراہم کردہ ایک بڑے سیکورٹی پروٹوکول کے ساتھ مذاکرات کے لئے پہنچے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ایم ایل این انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل افتخار بابر کے جمعرات کو جاری ہونے والے اس بیان کا خیرمقدم کرتی ہے کہ پاک فوج اپنے آئینی کردار کے ساتھ کھڑی ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے اسے سیاست میں گھسیٹنے کی کوئی کوشش نہیں کی جانی چاہئے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان نواز شریف کے اس موقف کی توثیق ہے کہ تمام اداروں کو سیاسی معاملات سے باہر رہنا چاہئے اور صرف اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیئ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ نواز شریف کا بیانیہ ہے کہ تمام اداروں کو سیاست میں نہیں آنا چاہئے۔ یہ ایک خوش آئند قدم ہے کہ عدلیہ اور دیگر ادارے سیاست سے دور رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عمران خان فوج اور عدلیہ کے خلاف توہین آمیز مہم چلا رہے ہیں۔ جب ان سے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے پاک فوج سے اس مطالبے کے بارے میں پوچھا گیا کہ ’’چوکیدار‘‘ اپنا کردار ادا کرے اور انتخابات کرائے اور ڈی جی آئی ایس پی آر کا ردعمل کہ الیکشن کرانا فوج کا کام نہیں تو رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان آئین پاکستان کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے افواج پاکستان کے لئے توہین آمیز زبان استعمال کی، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے طے شدہ دھرنے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور تشدد بھڑکانے کی کوشش کرنے والے کو کسی صورت بھی نہیں بخشا جائے گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کیا جائے گا تو رانا ثناء اللہ نے کہا کہ من مانی گرفتاری نہیں ہوگی لیکن جو بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا، اسے گرفتار کر کے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملاقات میں پی ٹی آئی کے رواں ماہ کے آخر میں دھرنے کے لئے اسلام آباد کے لئے مارچ کے منصوبہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نواز شریف نے اس معاملے میں ہماری رہنمائی کی ہے لیکن چونکہ ہم اتحاد میں ہیں، اس لئے مشترکہ فیصلے کے لئے تمام تجاویز اپنے شراکت داروں کے سامنے رکھیں گے۔ 20 لاکھ لوگوں کو بھول جائیں، عمران خان 20 ہزار لوگوں کو نہیں لا سکیں گے اور اگر ہم اجازت نہیں دیں گے تو وہ 20 لوگوں کو نہیں نکال سکیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی چھوڑی ہوئی گندگی اور کرپشن کو قوم کے سامنے لایا جائے گا۔ اگلے انتخابات پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اتحادیوں کے ہاتھ میں ہے اور اگر اتحادی چاہتے ہیں کہ ہم قبل از وقت انتخابات کرائیں تو ہم ایسا کریں گے۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ’’نواز شریف نے ہمیں رہنما اصول فراہم کئے ہیں اور ہمیں آگے بڑھنے کے لئے راستے کی نشاندہی کی ہے‘‘۔ احسن اقبال نے کہا کہ دورے کا بنیادی مقصد ملک کی موجودہ موجودہ صورتحال کا جائزہ لینا اور نواز شریف سے رہنمائی لینا تھا کیونکہ وہ پاکستان کے سب سے سینئر سیاستدان ہیں اور ہم ان سے مشورہ کرنا چاہتے تھے تاکہ آنے والے دنوں میں ملک کو بحرانوں سے تیز رفتاری سے نکال سکیں۔ پاکستان کی معیشت واقعی بری حالت میں ہے اور پی ٹی آئی نے اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ قومی قیادت کو ملک کو اس بحران سے نکالنا ہوگا۔ یہ مخلوط حکومت ہے اور ہمارے تمام فیصلے باہمی گفت و شنید اور افہام و تفہیم سے ہونے چاہئیں، نواز شریف سے جو بات ہوئی اس پر ہم اپنے شراکت داروں کو اعتماد میں لیں گے۔ قومی قیادت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان ’’ملک دشمن‘‘ ہیں اور وہ پاکستان کے آئین اور پاکستانی اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ سارا دن جھوٹ بولتا ہے اور آئین کی خلاف ورزی میں ملوث رہا ہے، ہم اسے برداشت نہیں کریں گے کیونکہ پاکستان ہم سب کا ہے۔ عمران خان کا دماغ خراب ہو چکا ہے اور وہ آئین کے خلاف مہم چلا کر اداروں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ آزادی کی مہم چلا رہے ہیں لیکن انہوں نے آئی ایم ایف کے سامنے ہتھیار ڈال کر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بیچ دیا۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کبھی کسی سے امداد نہیں مانگی لیکن اس نے ساری زندگی چندہ مانگا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگلے انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے نہیں ہوں گے مگربیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نمائندگی دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ای وی ایم کو ختم کر دیں گے۔

یورپ سے سے مزید