• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دولت مند ممالک اپنی بقا کیلئے غریب ممالک میں کورونا ویکسی نیشن کرائیں، گورڈن براؤن

لندن (پی اے) برطانیہ کے سابق وزیراعظم گورڈن براؤن نے متنبہ کیا ہے کہ دنیا کورونا میں کمی کے بعد مطمئن نہ ہو کیونکہ اگر انھوں نے غریب ممالک میں کورونا ویکسی نیشن کیلئے مدد فراہم نہ کی تو کورونا کی اگلی لہر پوری دنیا کو مفلوج کردے گی۔ جمعرات کو کورونا کی بین الاقوامی سمٹ سے قبل ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ دولت مند ممالک اپنی بقا کیلئے غریب ممالک میں کورونا کے ٹیسٹ اور ویکسی نیشن کرانے کیلئے مدد فراہم کریں۔ توقع ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن وہائٹ ہائوس میں اس ورچوئل کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔ گورڈن برائون نے یہ بات ایسے وقت کہی ہے جب کانگریس نےعالمی سطح پر وبا سے نمٹنے میں مدد دینے کیلئے فنڈز کی منظوری نہیں دی ہے۔ کمپینرز کو خطرہ ہے کہ دیگر ممالک بھی غریب ممالک کو اضافی فنڈز فراہم نہیں کریں گے۔ گورڈن برائون، جو عالمی ادارہ صحت کے مالی معاملات سے متعلق سفیر ہیں، نے کہا کہ ہم نے غریب ممالک میں 70 فیصد افراد کی ویکسی نیشن کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ کم آمدنی والے ممالک میں ابھی تک صرف 11 فیصد افراد ہی کی ویکسی نیشن ہوسکی ہے۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ ہم سوتے میں کورونا کی نئی لہر کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن سیاسی رہنما اس طبی مشورے پر کان دھرنے کو تیار نہیں ہیں کہ ہمیں ویکسی نیشن میں اضافہ کرنا ہوگا اور اعلیٰ سطح پر ٹیسٹ کا سلسلہ مستقل جاری رکھنا ہوگا اور لوگوں کو دستیاب نیا علاج فراہم کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اگر دولت مند ملکوں نے بروقت اس طرف توجہ نہ دی تو کوئی نیا مہلک وائرس آنے کی صورت میں انھیں بھاری اقتصادی قیمت ادا کرنا ہوگی۔ گورڈن برائون اور دیگر سابق رہنمائوں نے جو بائیڈن کوخط لکھا ہے، جس میں امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ویکسی نیشن کا عمل جاری رکھیں۔ گورڈن برائون نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ یہ بھول رہا ہے کہ اگر اسے نے کارروائی نہ کی اور وائرس غریب ممالک میں پھیل گیا تو وہ ان پر بھی حملہ آور ہوگا، خواہ وہ چار مرتبہ ویکسی نیشن کرا چکے ہوں۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ 15 بلین ڈالر کی کمی ہے جو دولت مند ممالک کو مل جل کر پورا کرنا چاہئے۔ افریقہ میں 45 مذہبی رہنمائوں نے دنیا میں ویکسی نیشن کے حوالے سے عدم مساوات فوری طور پر دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افریقی ممالک میں ابھی تک صرف 20 فیصد شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک لگائی جاسکی ہے جبکہ دولت مند ممالک تیسری اور چوتھی خوراک لگوا رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید