پشاور(لیڈی رپورٹر)چترال مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس پشاور نے چترال میں لیز سمیت دیگر کاروباری مسائل کےبارے ڈائریکٹر جنرل مائنز اینڈ منرلز کو تمام تر تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے اپنائی گئی پالیسی پر جامع بریفنگ دی جائے تاکہ کاروباری طبقے سے تشویش اور خدشات کو ختم کرنے میں مدد ملے، ان خیالات کا اظہار چترال سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد نے کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سر تاج احمد خان اور سابق صوبائی وزیر سلیم خان کی قیادت میں ڈی جی مائنز اینڈ منرلز محمد نعیم خان سے ملاقات کے دوران کیا اور انہیں چترال میں بلاکس اور لیز کے حوالے سے اپنے تمام تر تحفظات سے آگاہ کیاڈی جی مائنز اینڈ منرلز نے تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے قوانین کے مطابق تمام تر عمل کو شفاف رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے واضح کیا کہ اگر چترال موجودہ بلاکس پالیسی میں کسی کے ساتھ حق تلفی ہوئی اور اس میں محکمانہ غفلت کے مرتکب کوئی بھی پائے گئے تو انکے خلاف یقینی طور پر کارروائی کی جائیگی۔سابق صوبائی وزیر سلیم خان کا کہنا تھا کہ صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح چترال میں بھی مقامی لوگوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے کیونکہ یہ انکا بنیادی حق ہے۔ موجودہ صورتحال میں چترال کے لوگ کچھ پالیسیوں سے انتہائی نالاں ہیں۔ سرتاج احمد خان کا کہنا تھا کہ چترال کے لوگ انتہائی پر امن اور محنت کش لوگ ہیں تاہم لیز اور بلاکس کے حوالے سے موجودہ پالیسی نے انہیں شدید تشویش اور مشکلات سے دوچار کررکھا ہے۔ ڈی جی مائنز اینڈ منرلز محمد نعیم خان نے ایف پی سی سی آئی پشاور عہدیداروں اور چترال مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی جانب سے تمام تر شکایات سننے کے بعد واضح کیا کہ چترال میں لیز یا بلاکس کے حوالے سے اگر موجودہ پالیسی میں کسی مقامی کی حق تلفی کی گئی اور اقربا پروری کی گئی تو اس میں محکمے کا جو کوئی بھی ملوث پایا گیا اسکے خلاف کارروائی ضرور کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ لیز اور بلاکس کے حوالے سے موجودہ پالیسی پر جامع بریفنگ دینے کو تیار ہیں اور ایف پی سی سی آئی کے ساتھ مل کر کاروباری طبقے کے تمام تر خدشات کو دور کیا جائیگا۔