• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیارے بچو! جناب عبد اللہ عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’اونٹ کی طرح ایک ہی سانس میں پانی مت پیا کرو ٹھہر ٹھہر کردو یا تین سانس میں پیا کرو جب پینے لگو تو بسم اللہ پڑھ کر پیو۔فارغ ہو کر الحمد للہ کہو۔‘‘ (جامع ترمذی) 

سائنسی نقطہ ءنظر سے:

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق کھڑے ہو کر اور ایک سانس میں پانی پینے سے جسم میں پانی جلد جذب ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے گردوں پر گہر ا اثر پڑتا ہے اور جسم کے تمام حصوں پر ورم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خصوصا پاؤں پر جیسے سائنسی اصطلاح میں Edema کہا جاتا ہے۔

کھانے کے بعد پانی پینا معدے کی عضلات کو ڈھیلا کرتا ہے معدے کی اندرونی جھلی کے ورم کا باعث بنتا ہے اور معدے میں اساس Alkali کی نسبت کم ہو جاتی ہے اور تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔

تین سانسوں میں پانی پینے کاعمل صحت کے لئے مفید ہے۔ وقفوں سے گھونٹ بھرنے سے آخری گھونٹ، پہلے سے لئے جانے والے گھونٹوں سے رہ جانے والی پیاس کو بجھاتا ہے۔ مزید کہ یہ طریقہ معدے کے درجہ حرارت کو غیر معمولی تبدیلی سے روکتا ہے۔