• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی کاروباری طبقے سےتجارت سے تاجروں کو فائدہ ہوگا،مہمند چیمبر

پشاور (لیڈی رپورٹر)برطانیہ کے کاروباری طبقے نے پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کے ساتھ ماربل اور گرینائٹ کے شعبے میں بڑے پیمانے پر درآمدات کی خواہش ظاہر کی ہے جس میں ایف پی سی سی آئی پشاور اور مہمند چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس حوالے سے جلد عملی اقدامات اٹھانے اور گرینڈ ایگزیبیشن پر اتفاق کیا ہے، انکا کہنا ہے کہ برطانوی کاروباری طبقے کے ساتھ تجارت سے نہ صرف دونوں ملکوں کے تاجروں کو فائدہ ہوگا بلکہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی میسر آسکیں گے ۔ اس حوالے سے گزشتہ روز ایک اہم اجلاس ایف پی سی سی آئی پشاور آفس میں منعقد ہوا جس میں برطانوی نثاد کاروباری شخصیت محمد جاویدخصوصی طور پر شریک ہوئے ۔ اجلاس میں مہمند چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر سجاد علی اور دیگر عہدیداروں و اراکین سمیت ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نظر جان شریک تھے ۔ اجلاس کی صدارت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان کررہے تھے ۔ برطانیہ سے آئے مہمان خصوصی محمد جاوید نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ کا کاروباری طبقہ اور وہاں کے لوگ یہ جان کر خوش ہیں کہ پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں منرلز اور قیمتی پتھروں کے حوالے سے قدرت کے دیدہ زیب اور نایاب خزانے موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ برطانیہ میں پاکستان کے ان خزانوں کی مانگ ہو اور ہم آپس میں شفاف اور معیاری تجارت کو فروغ دیں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روابط بھی مضبوط ہوں اور کاروباری طبقے کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی عوام کی زندگی بھی معاشی لحاذ سے مستحکم ہو سکے ۔ پاکستان کی کوالٹی پراڈکٹ کو برطانیہ میں متعارف کرا کے خوشی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وہ پہلے ہی برطانیہ کے ٹریڈ منسٹر سے بات چیت کرچکے ہیں اور پاکستان کے ساتھ اس تجارت کی شروعات کرنے کے لیے دورے پر ہیں ۔ محمد جاوید نے کہا کہ یہاں کے لوگ محنتی اور جفاکش ہیں تاہم انہیں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق جدید مشینری اور تربیت کی اشد ضرورت ہے جسکے بغیر بیرون دنیا کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے میں مشکلات درپیش رہینگی ۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مہمند چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر سجاد علی نے پہلے تو برطانوی مہمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس صوبے کے قبائلی علاقے قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معدنیات کے ان خزانوں بارے مکمل سروے کرنے کی ضرورت ہم بھی محسوس کرتے ہیں جسے جلد پورا کیا جائیگا اور اس شعبے سے وابستہ کاروباری افراد اور ہنرمندوں کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے بھی انتظامات کیے جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد منرلز اور قیمتی پتھروں کا ایک گرینڈ ایگزیبیشن منعقد کیا جائیگا تاکہ برطانوی کاروباری طبقے کو ایک ہی چھت تلے تمام تر کوالٹی اور پسند کی مصنوعات دیکھنے کا موقع مل سکے ۔ سرتاج احمد خان نے برطانوی مہمان کو یقین دلایا کہ ایف پی سی سی آئی برطانوی کاروباری طبقے اور عوام کو پاکستان سے معیاری مصنوعات کی فراہمی شفاف طریقے سے تجارت اور دیگر اقدامات کرنے میں ہر ممکن مدد فراہم کریگا اور اسی حوالے سے جلد ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب بھی منعقد کی جاٸیگی، کیونکہ اس ادارے کا مقصد ہی کاروبار کی ترقی اور ملک کی خوشحالی ہے۔بعد ازاں برطانوی نثاد بزنس مین محمد جاوید کو ایف پی سی سی آئی کی جانب سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی ۔
پشاور سے مزید