• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’عمران نے کور کمیٹی کا اجلاس ’پشاور‘ میں کرنے کا فیصلہ کیوں کیا‘

اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جو اپنے مطالبات منوانے کیلئے جلسوں میں شرکاء کو اسلام آنے کی مسلسل درخواستیں کر رہے تھے۔

شرکاء کے ہاتھ اٹھوا کر ان سے وعدے اور یقین دھانیاں حاصل کر رہے تھے لیکن ملتان میں ہونے والے جلسے میں خود شرکاء کو اپنے وعدے کے مطابق اسلام آباد مارچ کی حتمی تاریخ دینے میں ناکام رہے اور اس حوالے سے مبہم سا جواز پیش کرتے ہوئے اتوار کو کور کمیٹی کا اجلاس بلا کر اس میں حتمی تاریخ کا فیصلہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔ 

عمران خان نے کور کمیٹی کا اجلاس جو ہمیشہ اسلام آباد میں ہی ہوتا ہے اس مرتبہ پشاور میں کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟ اس حوالے سے ایک خاص تناظر میں لوگوں کے ذہنوں میں ایک اہم عسکری شخصیت جو ان دنوں پشاور میں تعینات ہیں ان کا حوالہ ہے اور یہ بھی کہ اگر واقعتاً اسلام آباد مارچ کیلئے حتمی تاریخ دینے سے پیشتر ہی انہیں بنی گالہ سے گرفتار یا ان کی رہائش پر ہی نظر بند کر دیا جاتا ہے تو ظاہر کہ ان کے تمام رابطے بھی ختم ہوجائیں گے اور یہ خدشہ بھی پیش نظر تھا۔ 

کور کمیٹی ارکان کو بھی تحویل میں لیا جاسکتا ہے چونکہ پشاور میں تحریک انصاف کی حکومت بھی ہے اور انہیں طاقتور ’’ تحفظ فراہم‘‘ کرنے والے بھی اس لئے انہوں نے ناصرف کور کمیٹی کا اجلاس پشاور میں کرنے کا فیصلہ کیا بلکہ خود بھی وقفے کے دو دن پشاور میں ہی قیام کو ترجیح دینے کا فیصلہ بھی۔ 

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عوامی رابطہ مہم اور پھر اسلام آباد مارچ سے قبل ان کی گرفتاری کے امکانات اور خدشات کے حوالے سے قیاس آرائیوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا اور پی ٹی آئی کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ جمعہ کی شب بنی گالہ میں پولیس کی غیر معمولی اور مشکوک نقل و حرکت اور قیدیوں کی وین بھی نظرآئی حالانکہ بنی گالہ کے مکیں وہاں موجود ہی نہیں تھے۔ 

اس نقل وحرکت کا اسلام آباد کی انتظامیہ نے یہ جواز پیش کیا کہ چونکہ سابق وزیراعظم کو بعض ’’تھرٹیس‘‘ ہیں اس لئے یہ ساری کارروائی حفظ ماتقدم کے طور پر کی جارہی ہے تاہم اس ضمن میں سابق وزیر داخلہ جے حکومت کے آخری دنوں میں بھی یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوجاتی ہے تو حکومت عمران خان کو گرفتار کرے گی۔

اہم خبریں سے مزید