• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی حکم کے باوجود حکومت اور PTI مذاکرات نہ ہوسکے

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مذاکرات نہ ہو سکے ، حکومتی ٹیم کی تاخیر کی وجہ سے بابر اعوان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی ٹیم چیف کمشنر آفس اسلام آباد سے مذاکرات کئے بغیر واپس چلی گئی۔

معلوم ہوا ہے کہ اے ڈی سی جی رانا وقاص بابر اعوان کو ڈی سی آفس کے اندر آنے کی باربار پیشکش کرتے رہے مگر بابراعوان ، فیصل چوہدری ، علی اعوان اور عامر کیانی بغیر مذاکرات کئے ڈی سی آفس سے روانہ ہو گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کی ٹیم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائیں گے کہ مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی اور انتظامیہ تک موجود نہیں تھی

۔ تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم کی روانگی کے کچھ دیر بعد ایاز صادق کی سربراہی میں مولانا اسعدمحمود ، اعظم نذیرتارڑ مذاکرات کیلئے چیف کمشنر آفس پہنچے اور پریس کانفرنس بھی کی۔

 ایا ز صادق نے کہا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے پہنچنے میں 25 منٹ کی تاخیر ہوئی ، پی ٹی آئی کی ٹیم کو تھوڑا انتظار کر لینا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چیف کمشنر صاحب سے رابطے میں تھے ، ہم احتجاجاً یہاں سے جارہے ہیں ، ہم عدلیہ کے حکم پریہاں اکٹھے ہوئے تھے ، ہم نے بھی کوشش کی ہے ، وکیل صاحب نے فون سننے سے انکار کر دیا ہے۔

 سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست کا فیصلہ کرتے ہوئے رات دس بجے مذاکرات کرنے کا کہا تھا جس کا مقصد جلسے کیلئے منتخب جگہ اور قواعد و ضوابط طے کرنا تھا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے صوابی سے چلتے ہوئے بار بار کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے ، ہم نے عدالتی حکم پر رکاوٹیں ہٹائیں لیکن شہر میں جلاو گھیراو کیا گیا ، ہم لوگ منسٹرکالونی مارگلہ روڈ پرمشکلات کا سامنا کرتے ہوئے یہاں تک پہنچے۔

ایاز صادق نے مزید کہا کہ ہم ان کا یہاں مزید انتظار کریں گے ، چیف کمشنر بھی کال کررہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کی ٹیم نہیں آ رہی ۔

اہم خبریں سے مزید