• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان نے اچانک اپنا حقیقی آزادی مارچ کیوں ختم کیا؟

اسلام آباد (انصار عباسی) عمران خان کے گرد موجودہ بیشتر افراد کو علم نہیں کہ اپنے اعلانیہ مقام (ڈی چوک اسلام آباد) تک پہنچنے سے قبل ہی انہوں نے اچانک ہی اپنا حقیقی آزادی مارچ کیوں ختم کیا۔ 

پی ٹی آئی کے اسلام آباد کی طرف مارچ کے ڈراپ سین کے حوالے سے یہ تاثر بھی غلط ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے خفیہ طور پر مداخلت کی کیونکہ دفاعی فورسز کے قابل بھروسہ ذرائع دو ٹوک الفاظ میں اس معاملے میں فوج کے کسی کردار سے انکار کرتے ہیں۔

نیوٹرل اداروں نے عمران خان کو کیا مشورہ دیا؟


ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی سے کوئی رابطہ کیا اور نہ انہیں مارچ ختم کرنے کیلئے کوئی یقین دہانی کرائی، اس سلسلے میں ممکنہ ڈیل کے حوالے سے جو تاثر پیش کیا جا رہا ہے وہ بھی غلط ہے۔ 

کہا جاتا ہے کہ ان کی آخری مداخلت اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی والوں کے درمیان بدھ کو ملاقات کے حوالے سے ثالثی کی صورت میں سامنے آئی تھی۔ اس ملاقات میں بھی دونوں فریقوں سے اسٹیبلشمنٹ نے کہہ دیا تھا کہ سیاست دان مل بیٹھ کر اپنے مسائل خود حل کریں اور باہر سے کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔ بدقسمتی سے گزشتہ ملاقات بھی بے نتیجہ رہی۔ 

سوال یہ ہے کہ عمران خان کا مسلسل یہ کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے اور قومی اسمبلی تحلیل ہونے تک مارچ اور دھرنا ختم نہیں ہوگا تو پھر عمران خان نے مارچ اور دھرنا کیوں ختم کیا؟ پی ٹی آئی کے کچھ سینئر رہنمائوں سے جب رابطہ کیا گیا تو انہیں فیصلے کی وجوہات کے حوالے سے کچھ علم نہیں تھا کہ جمعرات کی شام آزادی مارچ کا ڈراپ سین کیوں ہوا۔

ایک رہنما نے اندازہ لگاتے ہوئے کہا کہ شاید عمران خان نے ایسا ملک کی معیشت کیلئے کیا ہوگا جو سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔ ایک اور رہنما کا کہنا تھا کہ وہ وجہ نہیں جانتے لیکن مارچ پہلے ہی تھکا دینے والا ثابت ہو رہا تھا اور اسے مزید دن تک جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔ 

پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ ختم کیے جانے کے حوالے سے تین عمومی وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔ اول، عمران خان اسلام آباد میں متاثر کن تعداد میں لوگوں کو لانے میں ناکام ہوگئے۔ دوم، سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کے حوالے سے انہیں عدالت عظمیٰ کی طرف سے ممکمنہ کارروائی کا ڈر تھا۔ سوم، سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے نتیجے میں ریڈ زون میں فوج تعینات کر دی گئی تھی۔ 

جمعرات کی صبح اپنے خطاب میں عمران خان نے مارچ ختم کرنے کا اعلان کیا اور 6؍ دن کی اگلی ڈیڈلائن دیدی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی، فوج اور پولیس کے درمیان کشیدگی پیدا ہو اور یہ وہ ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انارکی چاہتی ہے۔

اہم خبریں سے مزید