ایم این اے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی دانیہ کی والدہ نے کہا ہے کہ اُن کا انتقال لیک ویڈیوز کی وجہ سے نہیں ہوا کیونکہ اگر یہ وجہ ہوتی تو وہ اس واقعے کے دوسرے یا تیسرے دن ہی وفات پا جاتے۔
دانیہ کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اُن کی والدہ کا ایک ویڈیو بیان شیئر کیا گیا ہے جس میں اُنہوں نے کہا کہ ’میں اپیل کر رہی ہوں کہ غلط خبریں نہ پھیلائیں‘۔
اُنہوں نے کہا کہ ’لوگوں کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کا انتقال لیک ویڈیوز کی وجہ سے ہوا جبکہ یہ غلط ہے، اگر یہ وجہ ہوتی تو اُنہوں نے پہلے ہی انتقال کرجانا تھا‘۔
عامر لیاقت کی ساس نے کہا کہ ’اُن کا انتقال جنریٹر کی گیس کی وجہ سے ہوا ہے، جب وہ زندہ تھے تب بھی ہر کوئی تصاویر اور ویڈیوز کی بات کر رہا تھا اور اب انتقال کے بعد بھی وہی باتیں ہو رہی ہیں‘۔
دانیہ کی والدہ نے کہا کہ ’خدا کا خوف کریں اور غلط بات نہ کریں کیونکہ موت کی وجہ سب کے سامنے ہے‘۔
اُنہوں نے کہا کہ ’دانیہ کی عامر لیاقت سے طلاق نہیں ہوئی تھی، ہم نے کیس ضرور کیا تھا لیکن وہ کام انجام تک نہیں پہنچا اور نہ ہی عدالت نے دانیہ کو کوئی طلاق نامہ جاری کیا لہٰذا وہ عامر لیاقت کی بیوہ ہے‘۔
آبدیدہ ہوتے ہوئے دانیہ کی والدہ نے مزید کہا کہ ’میں نے اور میری بیٹی نے عامر لیاقت کے آخری دیدار کے لیے حکومت سے التجا کی لیکن کسی نے ہماری نہیں سُنی، عامر بیٹا انتظار میں تھا کہ اُن کی امّی (دانیہ کی والدہ) اور اُن کی بیوی دانیہ دیکھنے آئیں لیکن ظالم حکومت نے ہماری نہیں سُنی‘۔