• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

کراچی سے لاہور جا کر اپنی پسند کی شادی کرنے والی دُعا زہرا کا اپنے شوہر ظہیر احمد کے ہمراہ پہلا انٹرویو وائرل ہوگیا۔

دُعا زہرا اور اُن کے شوہر ظہیر احمد نے حال ہی میں یوٹیوب پر میزبان، ایکٹیوسٹ اور ماڈل زنیرا ماہم کو  اپنا پہلا تفصیلی انٹرویو دیا ہے جوکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔

ظہیر احمد نے بتایا کہ ’اُن کی پب جی گیم پر دُعا کے ساتھ دوستی ہوئی تھی  اور پھر وہ دوستی محبت میں تبدیل ہوگئی تھی۔‘

دُعا نے بتایا کہ جب اُنہوں نے اپنے گھر میں ظہیر کے بارے میں بتایا تو ان کے والدین نے صاف انکار کردیا اور اُن پر تشدد کیا، اُن کا فون بھی چھین لیا گیا تھا اور زبردستی کزن کے ساتھ شادی کروانا چاہتے تھے‘۔

اُنہوں نے کہا کہ انہیں مجبوراََ گھر سے نکلنا پڑا، ظہیر کو اس بارے میں علم نہیں تھا، پنجاب یونیورسٹی پہنچ کر وہاں کی طلبہ سے فون لیکر ظہیر کو فون کیا۔

دُعا نے بتایا کہ جب اُنہوں نے ظہیر کو فون کیا تو اُنہیں یقین نہیں آرہا تھا لیکن پھر وہ اُن کے پاس آئے اور گھر لے گئے۔

ظہیر نے کہا کہ  انہوں نے دُعا کو پہلی بار اُسی دن دیکھا تھا، وہ میرے لیے اتنی دور سے آئی تھی تو میرا فرض تھا کہ میں شریعت کے مطابق نکاح کروں اور ہمارے رشتے کو پاک بناؤں۔

دُعا نے کہا ’ظہیر کے اہلخانہ کے حوالے سے زیرِ گردش تمام خبریں جھوٹی ہیں، یہ کوئی گینگ نہیں بلکہ یہاں سب میرا بہت خیال رکھتے ہیں، عزت دیتے ہیں‘۔

ظہیر نے بتایا کہ وہ موبائل کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں جس سے وہ ماہانہ 60 سے 70 ہزار روپے کما لیتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب تک زندگی ہے، دُعا کے ساتھ رہیں گے اور اُن کا خیال رکھیں گے۔

دوسری جانب دُعا نے کہا کہ اُنہوں نے اپنے والدین سے ملاقات کے وقت صلح کا کہا تھا جس پر اُن کے والدین نے انکار کردیا تھا اور اُنہوں نے ایک بار بھی والدین کے ساتھ جانے کا نہیں بولا بلکہ والدین نے کہا تھا کہ جج کے سامنے یہ سب بولنا۔

دُعا نے مزید کہا کہ ’میں اپنے والدین سے معافی مانگنا چاہتی ہوں اور اب وہ ہمیں قبول کریں تاکہ یہ سب معاملات ختم ہوجائیں‘۔

خاص رپورٹ سے مزید