• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دعا زہرا کو بازیاب کرانے اور شادی کیخلاف درخواست واپس لینے پر خارج

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سپریم کورٹ نے دعا زہرا کو بازیاب کرانے کے لئے اور کم عمری میں شادی کے خلاف مہدی کاظمی کے وکیل کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔ عدالت عظمیٰ کا مہدی کاظمی کو متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس سجاد علی شاہ ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل بینچ کے روبرو دعا زہرا کی بازیابی اور کم عمری میں شادی سے متعلق مہدی کاظمی کی سندھ ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے۔ مہدی کاظمی کے وکیل نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کو مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے مہدی کاظمی سے مکالمہ میں کہا کہ آپ کو بیٹی سے ملنے دیا گیا؟ مہدی کاظمی نے کہا کہ مجھے بالکل بھی نہیں ملنے دیا گیا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا واقعی ملاقات نہیں ہوئی؟ مہدی کاظمی نے کہا کہ چیمبر میں 5منٹ ملاقات کروائی گئی۔ مہدی کاظمی نے کہا کہ دوران ملاقات کئی پولیس اہلکار کھڑے تھے۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو وہاں چیلنج کیا؟ وکیل نے کہا کہ معذرت خواہ ہوں لاہور ہائی کورٹ درخواست نمٹا دی گئی تھی۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ غیر قانونی حراست نہیں بنتی۔ عدالت نے مہدی کاظمی کے دوسرے وکیل کو درمیان میں بولنے سے روک دیا۔ عدالت نے مہدی کاظمی کے دوسرے وکیل کو کہا کہ آپ اپنے وکیل کے ذریعے بات کر سکتے ہیں۔ آپ یہاں اس کیس میں وکیل نہیں۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں کیس کی حساسیت کا اندازہ ہے مگر جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ کم عمری کی شادی سمجھ آتی ہے۔ دو عدالتوں میں دعا زہرا نے بیان دے دیا۔ اب آپ کیا چاہتے ہیں۔ اغوا تو ثابت ہی نہیں ہوتا۔ سندھ ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ کے سامنے دعا کا بیان ہو گیا۔
اہم خبریں سے مزید