• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ اجلاس، ’’مستعفی ارکان‘‘ کی عدم موجودگی پر حکومتی و اپوزیشن ارکان کی تنقید

اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) قومی اسمبلی کے ایوان میں جماعت اسلامی کے واحد رکن مولانا عبدالاکبر چترالی جن کا شمار ایوان کے انتہائی فعال اور مستعدد ارکان میں ہوتا ہے جو بوقت ضرورت ایوان میں فاتحہ خوانی کرانے کا فریضہ انجام دینے سے لیکر کورم کی نشاندہی کرنے اور نکتہ اعتراض پیش کرنے ساتھ ساتھ اپنے حلقہ نیابت (چترال) کے مسائل پیش کرنے کے حوالے سے بھی پیش پیش رہتے ہیں ان دنوں بجٹ اجلاس میں باقاعدگی سے شرکت کرنے والے چند ارکان میں بھی سرفہرست ہیں لیکن جمعرات کو بجٹ اجلاس میں تقریر کے دوران ہمہ وقت ایوان میں متحرک رہنے والے مولانا عبدالاکبر چترالی اس وقت اپنی نشست پر سو گئے جب اپوزیشن بنچوں پر ان کی ملحقہ نشست پر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا تقریر کر رہی تھیں۔ ہو سکتا ہے اس کی وجہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی طویل تقریر ہو لیکن اس کا دوسرا پہلو ایوان میں ہونے والی ’’پرسکون کارروائی‘‘ بھی تھی۔ بجٹ تقاریر پر ہونے والی روایتی ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کے برعکس گزشتہ کئی دنوں سے ہونے والی کارروائی ایوان میں موجود گنتی کے گنے چنے ارکان کیلئے بھی اب اکتاہٹ کا باعث بن رہی ہے اور اجلاس میں کم وبیش وہی ارکان شرکت کرتے ہیں جن کے نام بجٹ میں تقریر کرنے والے اراکین کی فہرست میں شامل ہوتے ہیں اور وہ بھی تقریر کرکے ایوان سے رخصت ہو جاتے ہیں تاہم ایسے ارکان کی تعداد بھی کم نہیں جو اجلاس میں محض حاضری لگانے کیلئے آتے ہیں اور خود کو اجلاس کے ’’ڈیلی الائونس ‘‘ کا حقدار ثابت کرکے ایوان سے باہر نکل جاتے ہیں۔ لیکن قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی باقاعدگی سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید