سبز رنگ کی سبزی ’لوکی‘ قدرتی طور پر بےشمار فوائد سے مالا مال ہے، آپ کے جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہے جبکہ وٹامن سی، اے اور کے کا بھی ایک بھرپور ذریعہ ہے۔
لوکی میں سوڈیم، کیلشیم، آئرن، زنک اور میگنیشیم جیسے ضروری معدنیات بھی پائے جاتے ہیں، یہ کولیسٹرول کی خراب سطح کو کم کرکے صحتمند دل کو بھی فروغ دیتی ہے۔
لوکی وزن کم کرنے، پانی کی کمی، قبض اور دل کے لیے بھی پسندیدہ گھریلو علاج ہے، اسے ذیابیطس کے لیے بھی بہت مؤثر دوا کہا جاتا ہے۔
اگر آپ کسی کو صبح سویرے ایک گلاس لوکی کا جوس پیتے ہوئے دیکھیں تو حیران نہ ہوں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سبزی کو معجزاتی سبزی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
لوکی میں زہریلے مادے موجود ہوتے ہیں؟
لوکی میں کچھ زہریلے مادے ہوتے ہیں، جن کے بارے میں محتاط رہنا چاہیے۔ اس میں زہریلے tetracyclic triterpenoid مرکبات ہوتے ہیں جنہیں cucurbitacins کہتے ہیں جو کڑوے ذائقے اور زہریلے پن کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں، لوکی کا پودا اس زہر کو سبزی خور جانوروں کے خلاف دفاعی طریقہ کار کے طور پر پیدا کرتا ہے۔
کڑوے ذائقے کے ساتھ لوکی کا جوس پیٹ میں درد، قے، اسہال اور یہاں تک کہ موت کا باعث بن سکتا ہے، اس لیے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر اس کا ذائقہ کڑوا ہو تو مشروب کا استعمال نہ کریں۔
ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لوکی کا جوس 50 سے 300 ملی لیٹر cucurbitacins استعمال کرنے سے معدے سے خون بہنا اور اسہال جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں اور اگر کوئیحد سے زیادہ جوس پیتا ہے تو علامات شدید ہو سکتی ہیں۔
لوکی کا زہر تقریباً سائینائیڈ زہر کے برابر ہے:
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لوکی کا ذائقہ کڑوا ہو تو نہ کھائیں کیونکہ لوکی میں موجود زہر سائینائیڈ کے برابر ہوتا ہے۔
کیسے معلوم کریں کہ لوکی زہریلی ہے یا نہیں؟
جوس بنانے سے پہلے لوکی کا ایک ٹکڑا کاٹ کر کچا چکھ لیں۔ اگر اس کا ذائقہ کڑوا ہو تو اسے استعمال نہ کریں۔