تحریر:ابرار حسین۔۔۔۔بولٹن بولٹن کونسل کے چیف ایگزیکٹو ٹونی اوکمین نے 20 جون کو یہ اہم اعلان کیا کہ وہ اکتوبرمیں اس عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے وہ 20018 سے اس عہدے پر ہیں۔ انہوں نے نہ صرف مقامی حکومت اور قومی محکمہ صحت میں 35 سال سے زائد عرصہ کام کیا بلکہ ناٹنگھم شائر میں ایک کوالیفائیڈسماجی ورکر کے طور پر بھی کام کیا، وہ 2018 میں ایک بھرتی مہم کے بعد چیف ایگزیکٹو کے طور پر بولٹن آئے تھے، بہت سی چیزوں کے درمیان انہوں نے کونسل کے تزویراتی نظام کو تبدیل کرنے، مالی طور پر مشکل ترین وقتوں میں مالی توازن حاصل کرنے اور متعدد مثبت معائنہ اور ریگولیٹری عمل کی نگرانی کرنے میں مدد کی،انہوں نےوبائی امراض میں اپنی ملازمت کے دوران ایک مخصوص وقت میں بولٹن کی قیادت کی جب کہ بدلتے ہوئے مقامی سیاسی منظر کے تناظر میں کونسل کے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانے اور اس کے کئی طرح کے منصوبوں کو پیش کرنے کے عزائم کو آگے بڑھاتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس دن سے میری تقرری ہوئی تھی اس دن سے یہ شاندار کردار ادا کرنا ایک مکمل اعزاز رہا ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے کچھ حیرت انگیز قسم کی تبدیلیاں کرنے کیلئے انتہائی مشکل وقت میں کام کیا ہے جس سے میں ہر لمحے لطف اندوز ہوا ہوں انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے، گزشتہ سال نومبر میں ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی جس کی وجہ سے انہیں ہسپتال میں داخل رہنا پڑا، صحت کے اس سنگین واقعے کو دیکھتے ہوئے اور اپنی اہلیہ اور خاندان کے ساتھ کافی بحث کے بعد انہوں نے ہچکچاتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ریٹائر ہونے کا صحیح وقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 5 سال میں بولٹن کے شاندار لوگوں کی خدمت کرنا میرے لئے ایک فخر کی بات ہے ۔ کونسل لیڈر کونسلر مارٹن کاکس نے کہا کہ ٹونی کو بولٹن میں ایک اختراعی، پُرعزم اور موثر چیف ایگزیکٹو کے طور پر بہت عزت دی جاتی ہے،ایک چیف کے طور پر انہوں نے دیانت داری اور شفافیت کے ساتھ کام کیا ہے اور کونسلرز، ساتھیوں اور شراکت داروں سے احترام کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے ، وہ جانتے ہیں کہ ہر وہ شخص جس نے ان کے ساتھ کام کیا ہے وہ انہیں اور ان کے خاندان کو ان کی ریٹائرمنٹ پر نیک خواہشات کا اظہار کرے گا، کونسل اب نئے چیف ایگزیکٹو کی بھرتی کے لیے عمل شروع کرے گی۔ پاکستانی کمیونٹی کی بھی متعدد شخصیات نے بھی مسٹر ٹونی کی بولٹن کے لیے کی گئی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔دوسری طرف طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے بولٹن کونسل کے لیڈر کلف مورس کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے جو 80 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں انہوں نے 1983 سے لے کر اس سال مئی میں ہونے والے انتخابات سے قبل کونسل سے دستبردار ہونے تک ہالی ویل کے وارڈ کی نمائندگی کی۔ 2003 اور 2004 کے درمیان، وہ بولٹن کے رسمی میئر مقرر ہوئے اور 2004 میں لیبر گروپ کے رہنما بھی بن گئے۔ لیبر لیڈر نک پیل نے خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ میں جانتا تھا کہ کلف کچھ عرصے سے بیمار ہے، لیکن آج یہ افسوسناک خبر سن کر صدمہ ہوا۔ زیادہ تر لوگ انہیں ایک سیاست دان کے نام سے جانتے تھے۔ لیکن کلف خاندانی آدمی اور دوست بھی تھے وہ بہت ہی مہربان اور فیاض انسان تھے۔ انہوں نے اپنی ذمہ داری کے ساتھ بارو اور سماجی خدمات میں بہت تعاون کیا۔ جس کے باعث بولٹن اب ملک کے بہترین بارو میں سے ایک ہے۔ یہ کلف کی بہت سی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے زندگی بھر بولٹن کے عوام کی خدمت کی کونسلر مارٹن ڈوناگھی نے کہاکہ کلف مورس ایک مہربان اور ہمدرد آدمی تھے ،بولٹن کونسل کے لیڈر، کونسلر مارٹن کاکس نے کہاکہ یہ بہت افسوسناک خبر ہے، میں نے پہلے دن سنا تھا، ہم میں سے اکثر جانتے تھے کہ ان کی صحت کچھ عرصے سے خراب تھی لیکن یہ ان کے اور ان کے خاندان کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔ انہوں نے اپنے طریقے سے شہر کو بہتر بنانے کی کوشش کی، ایسی خبر سن کر بہت اداس ہوں، مجھے احساس نہیں تھا کہ یہ موت کے اتنے قریب تھے،وہ ایک عظیم سرکاری ملازم تھے اور لیبر پارٹی اور ٹاؤن کو ان کی خدمات کے لیے شکر گزار ہونا چاہئے جو انھوں نے کئی سالوں میں انجام دی ہیں، شان ہورنبی نے کہاکہ میں کلف مورس کی موت بارے میں جان کر اداس ہوا، میرے خیالات اور دعائیں ان کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں کے ساتھ ساتھ ہیں،وہ بولٹن کونسل میں 2003 سے خدمات انجام دے رہے تھے جو میرے والد کے بعد کے کونسلر کیون ہورنبی کی موت سے پہلے منتخب ہوئے تھے جو 1985 میں انتقال کر گئے تھے،کلف نے بہت مدد کی جب میں نے 1990 کی دہائی میں اپنی 20 ماہ کی بیٹی کو کھو دیا اور ہمیشہ خاندان کے بارے میں پوچھا۔ بولٹن ساؤتھ ایسٹ کی ایم پی یاسمین قریشی نے ٹویٹر پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ کلف مورس کے انتقال کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا، ایک محنتی اور قابل احترام رہنما تھے، 1992 کے عام انتخابات میں، وہ بولٹن ویسٹ حلقے سے کھڑے ہوئے،2003 اور 2004 کے درمیان، وہ بولٹن کے رسمی میئر تھے۔ انہوں نے لیبر گروپ کے رہنما (2004،2017) اور بولٹن کونسل کے رہنما (2006،2018) کے طور پر خدمات انجام دیں۔مسٹر مورس جنہوں نے 2018 تک 11 سال تک اس وقت کی لیبر کونسل کی قیادت کی، بولٹن کے بارو کے اعزازی ایلڈرمین بننے کے لیے تیار تھے تاہم صحت کے مسائل کے باعث تقریب آگے نہیں بڑھ سکی۔ مقامی سطح پر بولٹن کے گروپ چیف ایگزیکٹیو آفیسر جون لارڈ نے کہاکہ وہ قصبے کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کے لیے وسائل کی حفاظت کرنے والے ایک اہم فرد تھے۔یوتھ لیڈز یو کے کے سی ای او سعید عطاچا ایم بی ای ڈی ایل کے علاوہ سابق مہیر کونسلر لنڈاتھامس نے مورس کے انتقال پر انتہائی دکھ اور صدمے کا اظہار کیا،کلف ایک ایسے شخص تھےجو حقیقی معنوں میں بچوں کی حفاظت اور نوجوانوں کی طاقت پر یقین رکھتے تھے اور انہوں نے 15 سالہ بولٹونیوں کے ایک گروپ کے طور پر اپنے بچپن سے ہی یوتھ لیڈر یو کے کے کام کی حمایت کی، آپ ایشیائی کمیونٹی میں بھی بہت مقبول تھے یہی وجہ ہے کہ بے شمار شخصیات نے ان کی وفاتپر تعزیتی کلمات ادا کیے ہیں۔نو منتخب مئیر بولٹن چویدری اختر زمان، اوورسیز ڈیولپمنٹ بزنس فورم کے چیئرمین چوہدری مسرت علی، کنزرویٹو مسلم فورم نارتھ ویسٹ کے چیئرمین راجہ محمد ادریس، سابق کونسلر راجہ انصار حسین، کونسلر خرم رؤف، کونسلر راجہ محمد ایوب، کونسلر محمد اقبال، کونسلر مدثر دین ،کونسلر اسماعیل ابراہیم، کونسلر چمپک مستری، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما چوہدری محمد خالق دتیوال، سماجی رہنما نوید اختر بھٹی، سالار ممتاز احمد چشتی اظہار افسوس کرتے والوں میں شامل ہیں۔