• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2؍ طیاروں کا کروڑوں کا کرایہ، پی آئی اے کو زبردست نقصان کا سامنا

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں گزشتہ 9؍ ماہ سے موجود اپنے 2؍ ایئر بس اے 320؍ طیاروں کی پارکنگ فیس کی مد میں ماہانہ 6؍ لاکھ ڈالرز ادا کر رہی ہے۔ 

قومی ایئرلائن یہ طیارے استعمال نہیں کر رہی لیکن اس کے باوجود ہر ماہ ان کا 2؍ لاکھ 95؍ ہزار ڈالرز کرایہ ادا کر رہی ہے۔

 اس صورتحال کا نتیجہ یہ ہے کہ Redelivery پراسیس میں ہونے والی سنگین تاخیر کی وجہ سے ادارہ لاکھوں ڈالرز بیکار میں خرچ کر رہا ہے، جس کمپنی نے پی آئی اے کو یہ طیارے لیز پر دیے تھے اس کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے طیاروں کے پرزے بدل دیے ہیں اور طیارے واپس کرنے سے قبل اہم ترین ’’سی‘‘ چیک نہیں کرایا۔

 اب تک کی صورتحال یہ ہے کہ پی آئی اے نے یہ تمام رقم اب تک ادا نہیں کی لیکن لیزنگ کمپنی کے ساتھ حتمی معاملات طے پانے کے بعد یہ تمام رقم ادا کی جائے گی۔

 پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ری ڈلیوری کے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے اور طیارے استعمال نہ ہونے کے باوجود پی آئی اے رینٹل فیس ک یمد میں فی طیارہ ہر ماہ ان کا 2؍ لاکھ 95؍ ہزار ڈالرز ادا کر رہی ہے۔ 

ترجمان نے اس صورتحال کا ذمہ دار کورونا، سفری پابندیوں اور قانونی تنازع کو قرار دیا۔ 

اس معاملے سے آگاہ ذرائع کہتے ہیں کہ پی آئی اے ملازمین ٹیکس دہندگان کی رقووم سے جکارتہ کے پرتعیش دورے کرتے ہیں، مہنگے ہوٹلوں میں قیام کرتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید