• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماڈل یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم کی جائے‘ بلوچستان ہائر ایجوکیشن گرینڈ الائنس

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان ہائر ایجوکیشن گرینڈ الائنس کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے کہا ہے کہ ماڈل یونیورسٹی ایکٹ 2022 میں ترمیم کرکے پالیسی ساز اداروں سینڈیکٹ ، سینیٹ ، اکیڈمک کونسل ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی و دیگر میں اساتذہ طلباء و طالبات ، افسروں ، ملازمین اور صوبائی اسمبلی کے منتخب ارکان کی نمائندگی یقینی بنائی جائے ۔یہ بات انہوں نےجمعہ کو پروفیسر حمید خان ، نذیر احمد لہڑی ، احمد جان کاکڑ و دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے کی تمام سرکاری جامعات کیلئے ایک ایسا ماڈل یونیورسٹی ایکٹ 2022ء قواعدوضوابط کے خلاف اور بنیادی اسٹک ہولڈرز یعنی جامعات اور کالجز کے اساتذہ ، افسروں ، ملازمین اور طلباء وطالبات کی مشاورت کے بغیر منظور کیا ، ایکٹ میں جامعات کی پالیسی ساز اداروں سینڈیکٹ ، سینیٹ ، اکیڈمک کونسل ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی و دیگر میں اساتذہ کرام طلباء و طالبات افسر ، ملازمین و ممبران صوبائی اسمبلی کی منتخب نمائندوں کی نمائندگی یکسر ختم کردی گئی ہے یہاں تک کہ بلوچستان اسمبلی کے ممبران نے اس کی منظوری دی ہے ان کی خود اپنی نمائندگی بھی جامعات کے پالیسی ساز اداروں خصوصاً سینڈیکٹ سے ختم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکٹ میں جامعات کے وائس چانسلر کو بے تحاشا اختیارات دیئے گئے جو کسی فورم کو بھی جوابدہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام جامعات کی گرانٹس ان ایڈ اور بجٹ میں کم از کم دس ارب روپے تک فوری اضافہ کیلئے تمام جامعات کے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز آفیسرز ایمپلائز ایسوسی ایشنز اور بلوچستان پروفیسر اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن پر مشتمل بلوچستان ہائیر ایجوکیشن گرینڈ الائنس تشکیل دیا گیا جس نے اجتماعی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے،اجتماعی تحریک کے پہلے مرحلے میں پیر چار جولائی کو صوبے کی تمام جامعات اور کالجز میں یوم سیاہ، پانچ جولائی کو جامعہ بلوچستان، چھ جولائی کو سائنس کالج اور سات جولائی کو پریس کلب کے سامنے مظاہرے ہوں گے اور عید کے بعد ممبران اسمبلی سیاسی جماعتوں طلباءتنظیموں سول سوسائٹی کے نمائندوں کو اس بابت بریفنگ دی جائیگی اور اگر پھر بھی جائز مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو سخت احتجاج شروع کیا جائیگا۔
کوئٹہ سے مزید