شاہين اقبال اثر
سب کی آنکھوں کا ہے تارا بکرا
کتنا پيارا ہے ہمارا بکرا
اہل دنیا نے دکھائی جو چھري
سمت عقبیٰ کو سدھارا بکرا
اس کی صحت کا بھلا راز ہے کيا
مثلِ گائے ہے تمھارا بکرا
ہم نے سمجھا ہے انا کا خوگر
’’ميں ميں‘‘ کر کے جو پکار بکرا
جيسے بے چارہ ہو فاقے سے نڈھال
اس طرح کھاتا ہے چارہ بکرا
تيري آواز ميں ہے سوز و گداز
دل کو کھينچے ترا نعرہ بکرا
آہ ظالم وہ قصائی بھائی
ہائے مظلوم بچارہ بکرا
چور اچکوں سے حفاظت کے لئے
باندھ کر رکھئے خدارا بکرا