بیجنگ (آئی ا ین پی) امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کا دورہ تائیوان ایک سفارتی بغاوت ہے ، اس نے دونوں فریقوں کے درمیان ناقابل برداشت بے چینی پیدا کر دی ہے،نینسی پیلوسی اپنے پیچھے ایک بہت بڑا بحران چھوڑ گئی ، یہ جو بائیڈن انتظامیہ میں بیٹھے ہوئے بداعتمادی، منافقت اور سازشی رویے سے پیدا ہوا، انہیں ʼʼیو ایس ملٹری کمپلیکس تھیوری (یو ایم سی ٹی ) کو دوبارہ فعال کرنے پر آمادہ کیا گیا ۔چینی میڈیا گوادر پرو کے مطابق چین کے مضبوط پیغامات اور امریکہ کو اس کے اندرونی معاملات سے دور رہنے پر راضی کرنے کی مربوط سفارتی کوششوں کے باوجود امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اپنے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور چین کے علاقے تائیوان کا دورہ کیا اور اس کے نتیجے میں چین اور اس کی قیادت کو ناراض کیا۔ گوادر پرو کے مطابق ستم ظریفی یہ ہے کہ امریکی حکومت اور اس کی اسٹیبلشمنٹ اب بھی ایک چین کے اصول پر یقین رکھتی ہے اور ماضی میں دونوں فریقوں کے درمیان دستخط کیے گئے تین مکالموں کا احترام کرتی ہے۔ لیکن پیلوسی نے نام نہاد ʼʼتائیوان آزادی پروجیکٹʼʼ کیوں شروع کیا؟ جواب آسان نہیں ہے لیکن بظاہر یہ تائیوان کے اسٹریٹجک جمود کو برقرار رکھنے اور چینی سرزمین کے ساتھ اس کے دوبارہ اتحاد کو تقریباً 5-8 سال تک موخر کرنے کا منصوبہ بند اقدام ہے۔ یہ ایک سفارتی بغاوت ہے جس نے دونوں فریقوں کے درمیان ناقابل برداشت گرمی اور بے چینی پیدا کر دی ہے۔