• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کریمیا میں فوجی ڈپو پر دھماکے کے بعد روس کا یوکرینی جوہری پلانٹ کے قریب حملہ، 13 ہلاک

ماسکو،کیف( اے ایف پی)کریمیامیں روسی فوجی ایئربیس کے ڈپو میں دھماکےکےنتیجےمیں ایک شخص ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے،روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مغربی ساحلی علاقے پر واقع ساکی ایئر بیس پر ہتھیاروں کے ایک ڈپو میں دھماکہ ہوا، یہ کریمیا میں واقع ہے جسے روس نے 2014میں ضم کرلیا تھا اور فروری میں یوکرین کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کے لیے اس علاقے کا بھی استعمال کر رہا ہے۔روسی وزارت دفاع نے مزید بتایا کہ اس کی فوجی ایئر بیس پر کوئی حملہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسی جہاز کو نقصان پہنچا ہے، جائے دھماکاکے اطراف میں پانچ کلومیٹر کے دائرے کے علاقے کو سیل کردیا گیا ہےادھر دنیپروپیٹروسک میںیوکرینی جوہری پلانٹ کےقریب روسی راکٹ حملے میں13افراد ہلاک ہوگئے،سربراہ علاقائی کونسل نےاے ایف پی کوبتایاکہ متاثرین میں سے 12 افراد مارگنیٹ گاؤں پر حملوں میں مارے گئےجو زاپوریزہیا نیو کلیئر پاور پلانٹ کےقریب ہے،امریکا نے یوکرین کو روسی افواج کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو ہٹانے میں مدد کے لیے 89 ملین ڈالر مختص کردیئے۔یہ فنڈ یوکرائنی اہلکاروں کی تربیت اور انہیں جدیدآلات سےلیس کرنے میں مدددینگے،ادھررو س کےلائیوٹی وی شومیں یوکرین میں روسی جارحیت کی مذمت کرنیوالےصحافی کو گرفتار کرلیا گیا،مرینا اووسیانکووا کےخلاف مجرمانہ تحقیقات کی جارہی ہیں،گروپ آف سیون (G7) صنعتی ممالک نے یوکرینی جوہری پاور پلانٹ پر روس کے قبضے کی مذمت کی ہے اور ماسکو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پلانٹ کا مکمل کنٹرول فوری طور پر یوکرین کو واپس دے ۔جی 7 وزرائے خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پلانٹ کو چلانے والے یوکرین کے عملے کو بغیر کسی دھمکی یا دباؤ کے اپنے فرائض سرانجام دینے کے قابل ہونا چاہیے،جوہری پلانٹ پرروس کامسلسل کنٹرول خطےکوخطرےمیں ڈال رہاہے۔دوسری جانب برطانیہ نےدعویٰ کیاہےکہ روس نے یوکرین میں اپنی جنگی کارروائی کو موثر بنانے کے لیے نئی زمینی فوج بنالی ہے۔ برطانوی فوج کے ٹویٹر کے ذریعے سامنے آنے والے انٹیلی جنس بلیٹن میں بتایا گیا کہ یقینی طورپر روس نے ایک نئی فوج تشکیل دے دی ہے۔ ʼبریفنگ میں مزیدبتایاگیایہ نئی فوج تیسری آرمی کور پر مشتمل ہے، یہ نئی فوج ماسکوکے مشرق میں شہر ملینو میں موجود ہے ، فوجی کمانڈروں کو ڈونباس کے علاقے میں اپنی فوجی قوت کو تقویت دینے کے لیے درپیش چیلنج کے علاوہ یوکرین کے جوابی حملوں کے مقابلے کے لیے آپریشنل ترجیحات کے چیلنج کا سامنا ہے۔ واضح رہے روس یوکرین پر اپنے حملے کو خصوصی فوجی آپریشن کا نام دیتا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید