اسلام آباد( نامہ نگار خصوصی )امریکہ نے اس انکشاف کے بعد کہ انڈیا روسی خام تیل سے تیار کردہ ایندھن سمندری راستے سے نیویارک برآمد کر رہا ہے جو معاشی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔ انڈیا سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے انڈیا کو آگاہ کیا ہے کہ ایک انڈین جہاز نے سمندر میں روسی ٹینکر سے تیل اٹھایا اور مغربی ساحل پر واقع گجرات کی بندرگاہ پر لے کر گیا جہاں اس تیل کو صاف کر کے آگے بھیج دیا گیا،ریزرو بینک آف انڈیا کے نائب گورنر مائیکل پیٹرا نے بتایا کہ صاف کردہ تیل اسی بحری جہاز کے ذریعے امریکی ریاست نیویارک بھجوا دیا گیا،امریکہ کا کہنا ہے کہ انڈیا نے تیل کی حقیقت چھپانے کی کوشش کی جو دراصل روس سے درآمد کیا گیا تھا،دہلی میں امریکی سفارتخانے سے جب سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس تمام معاملے پر فوری طور پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔انڈیا نے ابھی تک امریکہ کی جانب سے روس پر لگائی گئی معاشی پابندیوں کی تائید نہیں کی اور نہ ہی یوکرین پر حملے کی کھل کر مذمت کی ہے۔نائب گورنر مائیکل پیٹرا کا مزید کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ روسی خام تیل کو پراسس کر کے اسے ڈسٹیلیٹ میں تبدیل کیا گیا جو دراصل پلاسٹک بنانے کیلئےاستعمال کیا جاتا ہے،تاہم گورنر نے روسی تیل لے کر جانیوالے بحری جہاز کا نام نہیں بتایا اور نہ ہی ریفائنری کا ذکر کیا۔