پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز گِل جو سب سے بڑی جماعت کے لیڈر کا چیف آف اسٹاف تھا اس کو اٹھایا گیا، تشدد کیا گیا اس کی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کا جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے حکم کے خلاف نظرثانی درخواست کی سماعت کے دوران فواد چوہدری کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔
فواد چوہدری نے شہباز گِل کے خلاف سماعت ختم ہوجانے اور فیصلہ محفوظ کیے جانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کیس پر تین گھنٹوں میں طویل دلائل دیے گئے۔
پی ٹی آئی رہنما کاکہنا تھا کہ سوشل میڈیا مہم سے پی ٹی آئی کو جوڑنا غلط ہے، ججز انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے ہوتے ہیں،امید ہے کہ شہباز گِل کو تشدد کے لیے ان کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کا اثاثہ ہیں ان کی آواز پر پورے ملک میں لوگ اکٹھے ہوتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امید ہے عدالت مزید ٹارچر کے لیے شہباز گِل کو پولیس کے حوالے نہیں کرے گی، اگر شہبازگل کا ریمانڈ دیا جاتا ہے تو پی ٹی آئی پہرہ دےگی۔
انہوں نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شہباز گِل سے ملنے سے روکا گیا، حکومت کی جانب سے حسن نواز کے بجائے شہزاد اکبر کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔