اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں کے ذریعے فکسڈ سیلز ٹیکس کی وصولی کو فوری طور پر معطل کر کے ٹیکس وصولی کیلئے نئے لائحہ عمل مرتب کرنے اور دوکانداروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی پر کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت تاجروں کے نمائندگان کو مشاورت میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے، وزیراعظم نے بجلی کے بلوں کے ذریعے دوکانداروں پر فکسڈ سیلز ٹیکس کو متفقہ شرح سے زیادہ لاگو کرنے پر انکوائری کرنے کا حکم بھی دیا ہے، وزیراعظم نے کہا حکومت غریبوں کے مالی تحفظ کیلئے کوشاں ہے، انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ بجلی کے نرخوں میں فوری کمی کا طریقہ کار وضع کیا جائے،دوسری جانب کرپشن کی اطلاعات پر وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا تشکیل کردہ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کو تحلیل کرکے عہدیدار معطل کردیئے، جبکہ ٹیسٹنگ میں مبینہ کرپشن کا معاملہ تحقیقاتی ایجنسی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میڈیا آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی کے نرخ اور بلوں کے ذریعے فکسڈ سیلز ٹیکس کلیکشن پر جائزہ اجلاس ہفتہ کو لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئرخرم دستگیر، وفاقی وزیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک ، چیئرمین ایف۔ بی۔ آر، وفاقی سیکرٹریز توانائی، خزانہ اور پٹرولیم کے علاوہ دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں کے ذریعے فکسڈ سیلز ٹیکس کی وصولی کو فوری طور پر معطل کر کے ٹیکس وصولی کیلئے نئے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے بجلی کے بلوں کے ذریعے دوکانداروں پر فکسڈ سیلز ٹیکس کو متفقہ شرح سے زیادہ لاگو کرنے پر انکوائری کرنے کا حکم بھی دیدیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایت کی کہ دوکانداروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی پر کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت تاجروں کے نمائندگان کو مشاورت میں شامل کیا جائے۔مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے تمام متعلقہ وزارتوں اور حکام کو فوری طور پر غریب طبقے کیلئے بجلی کے نرخوں میں کمی کا موثر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت غریب طبقہ کے مالی تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کو تحلیل کر دیا ہے جبکہ ٹیسٹنگ میں مبینہ کرپشن کا معاملہ تحقیقاتی ایجنسی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو تحلیل کر کے پی ایم سی کے تمام عہدیداران کو معطل کر دیا ہے۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے 2020 میں پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل ختم کرکے پی ایم سی بنایا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آئین و قانون کے مطابق عمران خان کے پاکستانی نژاد امریکی کزن ڈاکٹر نوشیروان برکی کے منتخب پاکستان میڈیکل کمیشن کے ارکان کو صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے تبدیل کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم سی میں میڈیکل امتحانات میں کرپشن کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ گزشتہ سالوں میں بھی بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ میں بے ضابطگیاں اور مالی بدعنوانیاں رپورٹ ہوئیں، جس کا معاملہ نیب میں زیر التوا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ کمیشن کے نئے ارکان آئین و قانون کے مطابق میرٹ پر تعینات ہونگے جبکہ ٹیسٹنگ میں مبینہ کرپشن کا معاملہ تحقیقاتی ایجنسی کو دیا جائیگا۔ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہونگے۔