• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حقیقت تو یہی ہے کہ عمر ڈھلنے کا سب سے پہلے پتہ چہرے سے ہی چلتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ چہرے کی بناوٹ اور ساخت کو اس کے اصل مقام پر رکھنے کے لیے بہت سے جتن کیے جاتے ہیں، جو بعض اوقات بہت مہنگے بھی ہوتے ہیں جیسے کہ پلاسٹک سرجری یا بوٹوکس وغیرہ۔ تاہم، کچھ ایسے طریقے ہیں جن سے چہرے کی دمک اور خدوخال کو اس کی اپنی وضع قطع میں عرصہ دراز تک رکھا جاسکتاہے اور بڑھاپا ظاہر کرنے والی جھریوں کو روکا جاسکتا ہے۔

انہی طریقوں میں سے ایک طریقہ فیس یوگابھی ہے۔ یوگا اور اس کے فوائد کے بارے میں ممکن ہے آپ نے پہلے ہی بہت کچھ جا ن رکھا ہو، اسی لیے آپ یقیناً فیس یوگا کی افادیت سے بھی انکار نہیں کریں گے۔ ذیل میں فیس یوگا کے بارے میں تفصیلات پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔

فیس یوگا میں دو اقسام کی ورزش ہوتی ہیں، ایک ورزش کے آسنوں میں جِلد کے سوئے ہوئے خلیوں کو جگایا جاتاہے، جس سے چہرے کے خدوخال بھی جاگتے ہیں جبکہ دوسری قسم کی ورزش میں جِلد کے بہت زیادہ محنت کرنےو الے خلیوں کو ریلیکس کروایا جاتا ہے تاکہ جھریوں کو نمودار ہونے سے روکنے میں مدد حاصل کی جاسکے۔ 

چہرے کے سوئے ہوئے عضلات یعنی ’سلیپنگ مسلز‘ آنکھ کے نچلے پپوٹے اور گال کے مسلز ہوتے ہیں، جبکہ محنتی مسلز بھنوئوں کے درمیان، ماتھے اور منہ کے ارد گرد ہوتے ہیں۔ دراصل جب ہمارا چہر ہ ایک ہی حالت میں رہتا ہے تو اس کے عضلات سخت ہو جاتے ہیں اور جھریاں نمایاں ہونے لگتی ہیں، لیکن جب ہم ان عضلات کو آرام دیتے ہیں تو جھریوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ذیل میں فیس یوگا ورزش کا ذکر کرتے ہیں۔

فیس یوگا کی تیاری

جس طرح جسمانی یوگا میں پہلے وارم اَپ اور اسٹریچ (جسمانی کھنچاؤ)کیا جاتاہے، اسی طرح فیس یوگا میں بھی کچھ ابتدائی ورزش کی جاتی ہیں جیسے کہ بھنوئیں اچکانا، ہونٹوں کوگھمانا، زبان باہر نکالنا ، گال پھلانا وغیرہ۔ ان حرکات سے چہرے کے عضلات کھلتے ہیں اور روزمرہ کی فیس یوگا ورزش کرنے کے لیے چہرے کے عضلات تیار ہو جاتے ہیں۔ 

فیس یوگا سے خون کی روانی تیز ہوتی ہے اور یہ آکسیجن کو چہرے کے خلیوں اور ٹشوز تک بآسانی پہنچا دیتا ہے ، جس سے چہرے کی دمک اور رنگت میں نکھار آتاہے۔ ایک سے تین بار وارم اَپ کی یہ ورزش کریں بلکہ جب بھی تناؤ محسو س کریں تو یہ ورزش دہرائیں، ایسا کرنے سے آپ خود کو پُرسکون محسوس کریں گے۔

گردن والی ورزش

گردن والی ورزش (Tech Neck) کرنے کے لیے پہلے اپنے کندھے جھکا کر جسم کو آرام دہ حالت میں چھوڑیں، پھر جس قدر کر سر اٹھا کر پیچھے کی جانب لے جاسکتے ہیں، لے جائیں۔ پھر اپنے ہونٹ باہر کی طرف کرکے اپنی زبان پوری باہر نکالیں۔ اس پوز میں 5سیکنڈ تک رہیں پھر سر جھکا کر نیچے کرکے 5 سیکنڈ تک سر جھکا ئے رکھیں، پھر سر اٹھا کر چہرے کو پہلی والی پوزیشن پر 5سیکنڈ تک رکھیں۔ یہ عمل تین بار کریں۔ اس ورزش میں ٹھوڑی میں کھنچائو پیدا ہوتا ہے اور گلے کے عضلات میں لچک آتی ہے۔ اس ورزش میں تھکنا ضروری ہے، ورنہ یہ مؤثر ثابت نہیں ہوتی۔ یہ ورزش دن میں ایک سے دوبار کرنی چاہیے۔

مسکرانے کی ورزش

سب سے پہلے تو یاد رکھیں کہ زندگی کے کسی بھی موڑ پر مسکرانا یا ہنسنا کبھی مت چھوڑیں۔ جسمانی لحاظ سے اس کا نقصان یہ ہے کہ اگر آپ مسکرائیں گے نہیں تو آپ کے گالوں کے مسلز بہتر نہیں ہوں گے۔ فیس یوگا میں مسکرانے کی ورزش (Smooth Smile Lines) ہے۔ اس میں چہرے پر مسکراہٹ لانے کے بعد اپنی زبان سے گال کو اندر سے باہر کی طر ف دھکیلیں اور زبان کو اندر گول گول 5مرتبہ کلاک وائز اور پھر پانچ بار اینٹی کلاک وائز گھمائیں۔ اس سے آپ کے چہرے کی لائنیں گہری ہونے لگیں گی۔ یہ ورزش دن میں ایک بار ضرور کریں۔

جبڑے کی ورزش

جبڑے کی ورزش (Firm Up Saggy Cheeks and Jowls) چہرے کو موٹا ہونے سے بچانے میں مد دکرتی ہے۔ اپنے لٹکے ہوئے گالوں کو سخت کرنےکے لیے اپنے دائیں گال کو بائیں طرف کھینچیں، اس پوزیشن پر 10سیکنڈزتک رہیں، پھر بائیں گال کو دائیں طرف کھینچیں اور اس پوزیشن پر بھی 10سیکنڈز تک رہیں۔ اس سے جِلد کی لچک پذیری بھی بڑھتی ہے۔ اس ورزش کو دن میں 3 سے 5 مرتبہ کرنے سے آپ کے گال اوپر اٹھنا شروع ہو جائیں گے۔

آنکھوں کی جھریوں کی ورزش 

آنکھوں کی جھریوں کی ورزش (Fight Eye Wrinkes and Crow's Feet) کے لیے اپنے کندھے پیچھے کرکے آرام دہ پوزیشن اختیار کریں ،پھر اپنی ٹھوڑی کو نیچے کی طرف کریں اور صرف آنکھوں سے اوپر کی طرف دیکھیں ( سر اٹھا کر اوپر نہ دیکھیں)۔ اپنے سر اور کندھوں کو نہ ہلائیں اور آنکھوں کے نیچے تناؤ محسوس کریں۔ اس پوزیشن پر 3سیکنڈ ز تک رہیں، پھر اپنے اوپر والے ہونٹ کو اندر کرکے ’ ’ آہ‘‘والا چہرہ بنالیں۔ اس پوزیشن سے آپ کے چہرے کو گہرا تناؤ ملے گاور جھریاں غائب ہونے لگیں گی۔

صحت سے مزید