سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ زمین پر موجود برِاعظم زمین سے ٹکرانے والے بڑے شہابی پتھروں کے سبب نمودار ہوئے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق ہماری زمین کے ابتدائی ایک ارب برس میں اس پر خلائی اشیاء کی خوب بمباری ہوئی۔
محققین کا طویل عرصے سے یہ ماننا ہے کہ ان تصادمات نے براعظموں کو تشکیل دینے میں مدد دی لیکن اس بات کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا۔اب محققین نے قدیم شہابی پتھروں کا معائنہ کرتے ہوئے ہماری زمین کے ماضی میں ان کا اہم کردار دریافت کیا ہے۔
مغربی آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں قائم کرٹِن یونیورسٹی کے ٹِم جانسن کا کہنا ہے کہ مغربی آسٹریلیا کے پِلبارا خطے کی چٹانوں میں زِرکون نامی معدنی کی باریک کرچیوں کا معائنہ کر کے ان بڑے شہابی پتھروں کی ٹکروں کے متعلق معلوم ہواہے کہ یہ خطہ زمین کا ایسا خطہ ہے جہاں قدیم باقیات اب تک سب سے زیادہ محفوظ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان زِکرون کی کرچیوں میں آکسیجن کے ہم جا (آئسوٹوپس) کی ترتیب کے مطالعے سےاوپر سے نیچےکی جانب جانے کے عمل کے متعلق علم ہوا ،جس کی شروعات سطح کے قریب چٹانوں کے پگھلنے سے ہوتی ہے اور گہرائی میں جاتی ہے، جس کے ساتھ شہابی پتھر کے تصادم کے ارضیاتی اثرات نمودارہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محققین کی تحقیق سے اس بات کا پہلا ٹھوس ثبوت ملا ہے کہ یہ عمل بڑے شہابی پتھروں کے تصادمات سے شروع ہوا جو بالآخر برِاعظم بننے کا سبب بنا۔