• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہرین فلکیات خلا میں تحقیقات کرکے نت نئی سیارے دریافت کررہے ہیں۔محققین نے زمین سے تقریباً 100 نوری سال کے فاصلے پر ڈریکو کو نسٹیلیشن (جھر مٹ ) میں گہرے سمندر کا حامل ایک سیارہ دریافت کیا ہے، جس کو TOI-1452b نام دیا گیا ہے۔ یہ نظام شمسی سے ماورا سیارہ ہے۔ یہ زمین سے تھوڑا بڑا ہے اور گولڈی لاک زون میں واقع ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں مائع پانی کے وجود کے لیے درجۂ حرارت نہ تو زیادہ گرم ہوتا ہے نہ ٹھنڈا۔ ماہرینِ فلکیات کے مطابق یہ سیارہ سمندر سے ڈھکا ہوا ہے۔ 

گولڈی لاک کی اصطلاح خلا میں ایسے مقام کے لیے استعمال ہوتی ہے جہاں سیارہ اپنے سورج سے مناسب فاصلے پر نہیں ہوتا ہے، اس کا درجۂ حرارت نہ زیادہ گرم ہوتا ہے اور نہ ہی بہت سرد۔ ماہرین کےمطابق یہ ایگزو پلانیٹ ایک قریبی بائینری ایم ڈوارف( بونے) ستارے کے گرد گھومتا ہے۔ یہ دریافت کینیڈا کی یونیورسٹی آف مونٹریال کے محقق ڈاکٹر چارلس کیڈیکس کی رہنمائی میں کام کرنے والی ایک بین الاقوامی ٹیم نے کی ہے۔

چارلس کیڈیکس کے مطابق TOI-1452b اب تک کے دریافت ہونے والے سیاروں میں سمندر کے سب سے زیادہ آثار والا سیارہ ہے۔ اس کا ریڈیس اور وزن اس کی کثافت دھات اور چٹانوں سے بنے سیاروں کی نسبت بہت کم ظاہر کرتے ہیں۔ ناسا کی TESS ٹیلی اسکوپ نے سائنس دانوں کو اس ایگزو پلینٹ کے وجود کے متعلق آگاہ کیا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ اس سیارے کے متعلق مزید معلومات تب حاصل ہوگی جب جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اس کے اطراف کے ماحول کا جائزہ لے گی۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید