اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی وتعمیر نو کے لئے بڑے پیمانے پروسائل درکار ہوں گے تاہم متاثرین کو ہر ممکنہ وسائل فراہم کریں گے،مشکل وقت، سیلاب متاثرین صبر سے کام لیں، مل کر حالات سے نکلیں گے،ٹانک میں 100 گھروں پر مشتمل بستی کا دو ہفتے بعد افتتاح کریں گے،گھروں کی تعمیر کیلئے نقد رقم دینے یا گھر تعمیر کرکے دینے پر غور کررہے ہیں،بارشوں کی وجہ سے سیلاب کے نقصانات سے بچائو کے لئے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کرنا ہوگی،دیر پا منصوبے بنانے ہوں گے،متاثرین کی امداد شفاف طریقے سے ان تک پہنچائیں گےاور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب سے متاثرہ سگو پل کےدورہ کے دوران کیا۔ اس موقع پروزیراعطم کو ٹریفک کی بحالی اور دیگر امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے تمام ادارے مل کرکام کررہے ہیں۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن ، وزیرمواصلات مولانا اسعدمحمود، انجینئر امیر مقام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ، ادارے اور افواج پاکستان مل کر پسند ناپسند اور سیاست سے بالاتر ہو کر علاقے کی خدمت کے لئے کام کرینگے۔افواج پاکستان کاشکریہ اداکرتے ہیں جنہوں نے ہر جگہ متاثرین کو مدد فراہم کی اور اپنی استعداد سے بڑھ کردن رات انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔گزشتہ حکومت نے وسائل کی بربادی کی،ہم نے سیاست کو ایک طرف رکھ کر خدمت کرنی ہے۔ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بڑھنے سے حقائق کی بنیاد پر تخمینہ اب 70 ارب روپےتک پہنچ گیا ہے۔ یہ مالی بوجھ وفاقی حکومت برداشت کررہی ہے باقی اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔سندھ اور دیگر متاثرہ علاقوں میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔