روشنیوں کا شہرکہلانے والے کراچی میں جاری بے لگام ڈاکوراج نے نہ صرف شہریوں کو خوف میں مبتلاکر رکھا ہے، بلکہ ذہنی اذیت اورجان و مال سے بھی محروم کر دیا۔ دن ہویا رات ڈاکو اور اسٹریٹ کرمنلزآزاد اورشہری نشانے پرہیں ، ڈکیتی کے دوران ذرا سی مزاحمت پرکسی معصوم کی جان لے لینا کھیل بن گیا ہے۔ اس کے برعکس کراچی پولیس چیف جرائم میں کمی ہو نےکےدعوے کرتے نہیں تھکتے۔ صرف عام شہری ہی نہیں پولیس اہل کار بھی ڈاکوؤں کے نشانے پر ہیں، جس نے ٹھنڈے کمروں سے باہر نہ اآنے والے افسران کی اعلی کارکردگی پرکئی سوال کھڑے کراٹھادیےہیں،جو کسی المیے سے کم نہیں ہے ۔
31اگست سے رواں ماہ کے پہلے ہفتےتک ڈاکوؤں نے ذرا سی مزاحمت پرگولیاں برسا کر ایک درجن سے زائد نہتے معصوم شہریوں کی جان لےلی اور سیکڑوں شہریوں کو زخمی کر کے کئی خاندانوں پرمدتوں کے لیے غم کے پہاڑتوڑ کر بآسانی فرار بھی ہو گئے۔دیگر علاقوں کے علاوہ ڈکیتی مزاحمت پرقتل کی سب سے زیادہ وارداتیں ضلع کورنگی میں رپورٹ ہوئیں، جہاں شہریوں کو ڈکیتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔کورنگی نمبر ایک نجی ریسٹورنٹ میں ہونے والی ڈکیتی کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام آ گئی۔ فوٹیج میں ماسک لگائے 4 ملزمان کو ریسٹورنٹ کے اندر جاتے دیکھا جاسکتا ہے،ملزمان نے ریسٹورنٹ میں بیٹھے شہریوں سے بھی لُوٹ مار کی۔
چند دنوں میں ڈسٹرکٹ کورنگی کے مختلف تھانوں میں لُوٹ مار قتل کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنےمیں آیا ہے۔ کورنگی میں3 روز میں یکے بعد دیگرےڈاکوؤں کی فائرنگ سے 4 معصوم شہریوں کےجاں بحق ہو نے کے باوجود ضلعی پولیس کے سربراہ کا تاحال اپنی کرسی پر براجمان رہنا سوالیہ نشان ہے ۔ منشیات فروشی،ماوا گٹکا کی سپلائی سمیت دیگر سنگین جرائم کے بعد اب شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں جان بھی گنوارہے ہیں۔
علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس ایس پی کورنگی فیصل بشیر میمن اس پورے منظر نامے سے غائب ہیں، شہریوں کو یہ شکایت بھی ہے کہ وہ عام سائلین سے ملاقات بھی نہیں کرتے۔ ان کی تعیناتی کے بعد سے ضلع کورنگی میں جرائم پیشہ سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ این اے 240 کے ضمنی انتخاب کے موقع پر بھی ضلع کورنگی میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے اور فائرنگ سے ایک سیاسی جماعت کا کارکن جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے، اس کے باوجود ایس ایس پی کورنگی تاحال اپنی سیٹ بچانے میں کام یاب ہیں۔
ماہ ستمبر کے آغاز میں کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر مفتی اورعالم دین جان سے گئے۔ کورنگی صنعتی ایریا میں 17 سالہ طلحہ کو گھر کی دہلیز پر قتل کر دیا گیا۔کورنگی میں ہی ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شفیع نامی شخص جاں بحق ہو گیا۔گلستان جوہر میں فیملی کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے ذیشان نامی شخص کی ڈاکوؤں نے اہل خانہ کے سامنے جان لے لی اورنگی ٹاون میں کباڑی کی دُکان پر ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کر کے ذیشان کو قتل کر دیا۔
اورنگی ٹاون مومن آباد خواجہ غیرب نواز کالونی میں واقع ہوٹل پر کھانا کھا نے کے دوران لوٹ مار پر مزاحمت کرنے پرعثمان نامی شخص قتل ہوا ، جب کہ اورنگی میں ہی ڈاکوؤں کی فائرنگ سے عبدالحسیب جاں بحق ہو گیا۔ ماڈل کالونی میں واقع دودھ کی دکان پرملزمان کی فائرنگ کر کےدُکان دار عثمان قتل، جب کہ سپر مارکیٹ تھانے کی حدود لیاقت آباد نمبر 4 میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق اور ایک نوجوان زخمی ہوا۔
ڈاکوؤں کے ہاتھوں ایک نوجوان مزمل کو قتل اور ایک کو زخمی کرنے اور پولیس کی روایتی مجرمانہ خاموشی کے خلاف لواحقین اور علاقہ مکینوں نے میت کے ہمراہ سڑک پر شدیداحتجاج کیا اور دھرنا دے کر سڑک بلاک کر دی ، جس کے باعث بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، مشتعل مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے لگائے اور نوجوان مزمل کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں پولیس اسٹریٹ کرا ئمز کی ورادتوں کو روکنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔
اس کے بر عکس اعلی پولیس افسران ہر روز جرائم پرقابوپانے کے جھوٹے دعوے کرتے نظرآتے ہیں،یہاں ہم کچھ وارداتوں کی نشاندھی کر رہے ہیں۔ جمشید کوارٹر تھانے کی حدود جمشید روڈنمبر2کے قریب موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت کرنے پر تاجر کو گولی مار کرشدیدزخمی کردیا، جب کہ مسلح ڈاکوؤں کی فائرنگ کی زد میں آکر ڈاکوؤں کا ایک ساتھی بھی موقع پر ہلاک ہوگیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اورفوری طور پرزخمی ہونے والے شہری کواسٹیڈیم روڈ پرواقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرزنے شدید زخمی شہری کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی، جب کہ ہلاک ہونے والے ڈاکوکی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کی گئی۔
ایس ایچ او جمشید کوارٹرچوہدری اعظم کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شہری کی شناخت30 سالہ احمد ولد محمد اشرف کے نام سے ہوئی، مقتول نوجوان گلستان جوہر جوہراسکوائرکارہائشی اوروالدین کا اکلوتا بیٹا بتایا جاتا ہے،جب کہ ایک بیٹی کا باپ بھی تھا،،ایس ایچ اونے بتایا کہ مقتول نوجوان صدرمیں واقع جہانگیر پارک کے قریب گاڑی فروخت کرکے رقم وصول کرنے کے بعد آن لائن ٹیکسی میں سوار ہوکر نیو ایم اے جناح روڈ پردہ پارک کے قریب اپنے دوست جہانگیرکو فائل دینے کے بعد رقم لے کر اپنی دُکان کی جانب پردہ پارک کے قریب جا رہا تھا۔
جیسے ہی اپنی دکان کے قریب پہنچا، تو3 سے 4 ڈاکو اس کا تعاقب کرتے ہوئے قریب پہنچ گئے، مسلح ڈاکوؤں نے رقم چھینے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں احمد سینے سمیت جسم پر مختلف حصوں پر3 گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گیا، جب کہ مسلح ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک ڈاکو بھی موقع پر ہلاک ہوگیا، ہلاک ہونے والے مبینہ ڈاکو کا نام شاہد حسین معلوم ہوا ہے، جو اورنگی ٹاؤن کا رہائشی ہے، مقتول نوجوان احمد کے پاس سے 9لاکھ 12ہزار 500 روپے ملے ہیں، جو پولیس نے ان کے والد کے حوالے کر دیے۔
پولیس نے آئن لائن ٹیکسی کے ڈرائیور کو بھی حراست میں لیا ہے، جس نے بتایا کہ شہری احمد صدر جہانگیر پارک سے ٹیکسی میں سوار ہوا اور وہیں سے مسلح ڈکیتوں نے ان کا تعاقب شروع کیا۔ ڈکیتی کی واردات کے خلاف شوروم مالکان نے نیو ایم اے جناح روڈ پر پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا اور دھرنا دے دیا، دھرنے کے باعث دونوں اطراف بدترین ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
گبول ٹاون تھانے کی حدود نیو کراچی سیکٹر 16/B فیض مسجد کے قریب واقع ایزی لوڈ کی دکان پر ڈاکوؤں نے لُوٹ مار کے دوران مزاحمت کر نے پر فائرنگ کر کے50 سالہ عباس ولداسحاق کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔
شاہراہ فیصل تھانے کی حدود گلستان جوہر بلاک 9 میں 4 مسلح موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے بیکری میں گھس کر لُوٹ مار شروع کر دی، اس دوران بیکری میں سامان خریداری کے لیے آنے والے شہری 40 سالہ کامران نے مزاحمت کی اور ڈاکو کو پکڑنے کی کوشش کی تو ملزمان نے اس پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گیا ، جب کہ ملزمان بیکری کےکیش کائونٹرسے 63 ہزار روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر باآسانی فرار ہوگئے۔
واردات کی سی سی ٹی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی، جس میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح 4 ملزمان لوٹ مار کرنے کے لیے بیکری میں داخل ہوئے اور بیکری میں موجود کامران نامی شہری سے اسلحے کے زور پر لوٹ مار کی، لوٹ مار کے دوران شہری نے مزاحمت کی تو ملزمان نے فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا، مقتول کو 2 گولیاں لگیں، پولیس تاحال ملزمان کی گرفتاری میں نا کام ہے۔
شہر میں عوام تو کجا ڈاکوؤں سے پولیس افسران بھی محفوظ نہیں ہیں، گزری تھانے کی حدود پنجاب چورنگی کے قریب انڈر بائی پاس کے قریب مسلح ڈاکو ٹاؤن تصویر محل چوکی انچارج اے ایس آئی راشد علی کو بھی موٹرسائیکل سوار ملزمان نے ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی کر دیا، ملزمان نے اے ایس آئی راشد علی سے ذاتی نائن ایم ایمپستول چھین کر فرار ہوگئے۔
فیڈرل بی ایریا بلاک 20 میں مسلح ملزمان نے اسٹیٹ ایجنسی میں دھاوا بول کر 3 شہریوں ،مسلح ملزمان شہریوں سے موبائل فونز،نقدی،لیپ ٹاپ لوٹ کراورباآسانی فرار ہو گئے، واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پرآگئے۔ مسلح ڈاکو کورنگی میں واقع سپراسٹور کےکیشئیر سے اسلحے کے زور پر مبینہ طور پر 11لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہو گئے، ملزمان نے اسٹور میں موجود خریداروں کو بھی لُوٹا اور بآسانی فرار ہوگئے۔ سخی حسن 2Kبس اسٹاپ کے قریب ملزمان نے ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ کر کے سینئر صحافی مرزا افتخار بیگ کے بڑے بھائی 65 سالہ ارتضیٰ بیگ ولد مرزا شمشاد بیگ کو زخمی کر دیا اور فرار ہو گئے۔
لانڈھی مرتضیٰ چورنگی اصغر ہوٹل کے قریب ڈکیتی مزاحمت میں فائرنگ سے 22سالہ نوجوان معاذ علی ولد محمد علی، نادرن بائی پاس پیر بخش بروہی گوٹھ کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے 50 سالہ محمد حنیف ولد فیض محمد زخمی ہو گیا، جب کہ کورنگی لانڈھی لیاری گلشن معمار اور اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پرڈاکوؤں نےمنگل اور بدھ کی شب ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ کر کے 5 شہریوں کورنگی دارالعلوم سیکٹر 8 میں 33 سالہ نور عالم ولد نذیر احمد ،لیاری پھول پتی لائن دبئی چوک کے قریب ریاض،گلشن معمار میں امیر حمزہ اور اورنگی سیکٹر ساڑھے 11میں محسن نامی شہری کو زخمی کر دیااور فرار ہو گئے۔
شہر میں بڑھتی ہو ئی وارداتوں پر قابو پانےکی بہ جائے پولیس کی مجرمانہ خاموشی اور ڈاکو راج کے خلاف شہریوں نے اپنا تحفط خود شروع کر دیا، جو کسی المیے سے کم نہیں ہے ۔بدھ 7 ستمبرکو شیرشاہ تھانے کی حدود جناح روڈ نمبر 8 آٹا مل کے قریب عمران نامی شہری نجی بینک سے رقم نکلوا آرہا تھا کہ اس دوران موٹرسائیکل سوار ملزمان نے عمران کو اسلحے کے زور پر لوٹ لیا اور فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر عمران نے ملزمان پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 ڈاکو ایک اور ایک راہ گیر شہری زخمی ہوگیا۔
ہلاک ہو نےوالے ڈاکو کی شناخت 20سالہ آریان ولد اسماعیل اور اس کے زخمی ساتھی کی شناخت صابر کے نام سے ہوئی ہے ، جب کہ راہ گیر شہری کی شناخت غلام حسین کے نام سے ہوئی، پولیس نے جائے وقوعہ سے موٹرسائیکل، اسلحہ اور مسروقہ سامان برآمدکر کے فائرنگ کرنے والے شہری عمران کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی، جب کہ ہلاک اور زخمی ملزمان کو کرائم ریکارڈچیک کیا جارہا ہے۔