• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: دوران جھگڑا شوہر نے بیوی کو ڈرانے کے لیے سادہ کاغذ پر یہ الفاظ لکھے ”میں محترمہ (لڑکی کا نام ) کو تین طلاقیں دیتا ہوں: طلاق، طلاق، طلاق“ اس پر دستخط کیے اور یہ کاغذ دور سے لڑکی کو دکھا کر پاس رکھ لیا۔ ازروئے شریعت وضاحت فرمادیں کہ ایسا لکھنے سے طلاق ہوئی یا نہیں ؟(محمد نواز)

جواب: زبانی طلاق کی طرح تحریری طلاق بھی واقع ہوجاتی ہے ۔طلاق کے وقوع کے لیے طلاق لکھا ہوا کاغذ بیوی کو سپرد کرنابھی ضروری نہیں ہے۔ اس لیے جب شوہر نے اپنے اختیار اور ارادے سے، بلاجبرواکراہ، بقائمی ہوش وحواس، بیوی کی طرف نسبت کرتے ہوئے تین طلاقیں تحریر کیں تو تینوں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں، نکاح ختم ہوچکا ہے اور بیوی حرمتِ مغلّظہ کے ساتھ شوہر پر حرام ہوچکی ہے۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk