• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے متنازع قوانین، لیڈز کے ٹیکسی ڈرائیوروں کا احتجاجی مظاہرہ

لیڈز(افتخار کلوال)نئے متنازع قوانین کے خلاف لیڈز کے ٹیکسی ڈرائیوروں نے ایک اور احتجاجی مظاہرہ کیا،ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ پوائنٹس کی وجہ سے بے روزگار ہو سکتے ہیں جبکہ لیڈز سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے عوام کی حفاظت میں بہتری آئے گی،ڈرائیور خبردار کر رہے ہیں کہ اس سے ٹیکسی کی قلت ہو سکتی ہے،لیڈز کے ٹیکسی ڈرائیوروں کی پولیسنگ کے طریقہ کار میں متنازع تبدیلیاں سٹی کونسل نے منظور کی ہیں،قانون کی معمولی خلاف ورزی کرنے والوں سے اب لائسنس چھینا جا سکتا ہے جب وہ 12 حد سے نیچے 9 پینالٹی پوائنٹس تک پہنچ جائیں گے،یہ فیصلہ ڈرائیوروں کی طرف سے شدید مخالفت کے باوجود کیا گیا ہے،ڈرائیوروں نے خبردار کیا ہے کہ اس پالیسی کے باعث اکثر ڈرائیور پیشہ بدلنے پر مجبور ہو گئے ہیں جو مسافروں کے لیے ٹیکسی سروس میں کمی کا باعث بنے گا،کونسل کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی عوامی تحفظ کو بہتر بنائے گی،تمام مقامی حکام کو حکومت کی نئی پالیسی سے متعلق ہدایت کر دی ہے،بدھ کو کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جہاں یہ پالیسی منظور کی گئی، اتھارٹی کی رہنما کونسلر ڈیبرا کوپر نے کہا کہ ٹیکسی کی سروس بہت ضروری اور اہم ہے، ڈرائیور ہر سال لیڈز کے لوگوں اور آنے والوں کو شاندار خدمات فراہم کرتے ہیں،کونسل کی طرف سے لائسنس یافتہ 80 فیصد ڈرائیوروں کے پاس کوئی پوائنٹ نہیں ہے،مجوزہ تبدیلیاں موجودہ لائسنس ہولڈرز کا صرف ایک فیصد متاثر کریں گی، یہ تقریباً 5000 میں سے تقریباً 70 ڈرائیور ہیں۔کونسلر کوپر نے کہا کہ اتھارٹی ٹیکسی تجارت کو سپورٹ کرنے کے لیے بہت کوشش کر رہی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے لیے ٹیکسی معیار مزید بہتر کیا گیا ہے،نئے قوانین کے تحت جو ڈرائیور اپنے لائسنس پر سات یا آٹھ پوائنٹس حاصل کرتے ہیں انہیں تربیتی سیشن میں شرکت کرنا ہوگی،اگر کوئی ڈرائیور معمولی جرائم کے ذریعے نو پوائنٹ کی حد تک پہنچ جاتا ہے، تو وہ اپنا لائسنس کھو سکتے ہیں، اگر انہیں پہلے تادیبی اقدام کے طور پر تربیت میں شرکت کرنا پڑی ہوتاہم، کونسل کا اصرار ہے کہ ہر کیس کا حتمی فیصلہ کونسلرز کا ایک پینل کرے گا،لیڈز پرائیویٹ ہائر آرگنائزیشن کے سربراہ احمد حسین نے کونسل پر نئی پالیسی کے اجرا پر ادارہ جاتی نسل پرستی کا الزام لگایا ہے،کونسل اس دعوے کی تردید کرتی ہے،احمد حسین نے نشاندہی کی کہ کونسل کا عملہ جو بچوں کو اسکول لے کر جاتا ہے ان پر نیا قانون لاگو نہیں ہو گا،یہ تضاد غیر منصفانہ ہے،احمد حسین نے کہا کہ عوام کے تحفظ کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے لیکن اس پالیسی سے ٹیکسی ڈرائیوروں کے علاوہ کسی پر کوئی اثر نہیں پڑتا،اس سال کے شروع میں تبدیلیوں پر مشاورت کی گئی تھی،کونسل نے اصل میں ممکنہ پابندی کی حد سات پوائنٹس کی تجویز کی تھی لیکن مشاورت کے بعد اسے بڑھا کر نو کر دیا گیا،لیڈز کی کنزرویٹو اپوزیشن کے گروپ لیڈر کونسلر اینڈریو نے کونسل کے فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ اس پالیسی پر مزید بات چیت کی جائے گی اس کا مطلب ہے کہ ایک کراس پارٹی پینل عوامی طور پر اس معاملے پر بحث کرے گا اور ممکنہ طور پر تبدیلیوں یا اس اقدام کو ختم کرنے کی سفارش کرے گا، تاہم حتمی فیصلہ کا اختیار کونسل کے پاس رہے گا،اس تناظر میں اس اقدام کے تبدیل ہونے کا امکان نہیں ہے۔

یورپ سے سے مزید