• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیگلیریا فولیری سے موت کی شرح 98 فیصد، شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ماہرین

کولاج فوٹو: فائل
کولاج فوٹو: فائل

پاکستان میں پہلی مرتبہ جمیل الرحمٰن سینٹر فار جینوم ریسرچ اور جامعہ کراچی نے جامعہ کے شعبے بائیو کیمسٹری کے تعاون سے انسانی دماغ کھانے والے خطرناک امیبا ”نیگلیریا فولیری“ Naegleria fowleri کی جینو ٹائپنگ کی ہے۔

نیگلیریا فولیری کے متاثرین میں موت کی شرح 98 فیصد ہے، شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، دنیا میں متاثرہ ممالک میں پاکستان دوسرے درجے پر ہے جبکہ پاکستان میں کراچی سب سے زیادہ متاثرہ ہے جس کی اہم وجہ پانی سپلائی کا ناقص نظام ہے۔

یہ بات بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے پیر کو بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی میں غیر ملکی ماہرین سے گفتگو کے دوران کہی۔

انہوں نے ماہرین کو بتایا کہ جمیل الرحمٰن سینٹر فار جینوم ریسرچ کے ڈاکٹر محمد اورنگزیب اور بائیو کیمسٹری شعبے کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس تحقیقی کام کو سرانجام دیا ہے، تحقیق کے لیے نمونے پرائمری ایمیبک میننگونسفلائٹس کے مرض سے متاثرہ 28 سالہ مریض کی ریڑھ کی ہڈی اور اُس کے گھر کے نل سے حاصل کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا نیگلیریا فولیری ایک حرارت پسند آزاد امیبا ہے جو گرم اور تازہ پانی اور مٹی میں پایا جاتا ہے، نیگلیریا 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم پانی میں رہنا پسند کرتا ہے جبکہ کھارے یا کلورین ملے پانی میں مر جاتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ خطرناک امیبا دراصل پرائمری ایمیبک میننگونسفلائٹس مرض کا سبب بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کراچی سب سے زیادہ متاثر ہے کیونکہ یہاں پر گرم موسم طویل مدت تک رہتا ہے۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا کہ جینو ٹائپنگ سے یہ ٹائپ 2 مشخص ہوا ہے، اس تحقیق کی اشاعت ایک ریسرچ جنرل میں بھی ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیگلیریا کی جانچ کے لیے کراچی کے 18 مختلف ٹاؤن سے 40 پانی کے نمونے لیے گئے، جس سے معلوم ہوا کہ تقریباً 71.79 فیصد علاقوں میں وہ پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے جس میں یا تو کلورین بہت کم ہے یا موجود ہی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 28.21 فیصد پانی فراہم کرنے والی لائنوں میں کلورین کی باقیات ہے مگر عالمی ادارہ صحت کی سفارش کردہ مقدار سے کم ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ منوڑہ، نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلشنِ حدید، ملیر، قائدآباد، کورنگی، کیماڑی، سہراب گوٹھ، لیاری اور گولیمار سے لیے گئے پانی کے نمونوں میں نیگلیر پایا گیا ہے۔

صحت سے مزید