• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این آر او کا شوشا چھوڑنے والا اب خود اسکا متلاشی ہے، صادق عمرانی

کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن صادق عمرانی نے کہا ہے کہ قوموں کی تقدیر فکری سوچ سے بدلتی ہے اور اس مثبت و وطن دوست کے لئے ایک فہم وفراست کی حامل قیادت اپنا کلیدی کردار ادا کرتی ہے، مگر ڈی چوک کی پیداوار قیادت ایسا ہر گز نہیں چاہتی۔ اس کے تیور بتا رہے ہیں کہ وہ سب کچھ سبوتاژ کرکے صرف اقتدار چاہتی ہے۔ حالانکہ اس پر یہ حقیقت روزروشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے ، مجھے کیوں نکالا کا طعنہ دینے والے اب یہ راگ الاپنے پر مجبور ہیں کہ مجھے کیوں بھگایا۔ جن کا ماضی ان کے حال کا گواہ ہے جن کی کتاب میں وفا نام کا کوئی لفظ کبھی درج نہیں تھا اب این آر اوکا شوشا چھوڑ کر اپنے لئے یہ شعبدہ باز خود ایک این آر او کے متلاشی ہیں۔ صادق عمرانی نے کہا کہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ 71برس میں مختلف حکومتوں نے مجموعی طور پر 21 ارب کا بیرونی قرضہ لیا جن میں ڈیمز سڑکیں میزائل و دیگر ضروریات شامل تھیں لیکن دوسری جانب پونے چار سال کے قلیل عرصے میں جو سلطنت عمرانیہ نے بے دھڑک31ارب کا قرضہ لیا اور اس قرضے کا کیا اور کہاں استعمال ہوا اس کے راز سے تاحال پردہ نہیں اٹھایا جاسکا۔ انہوں نےکہا کہ حقیقی سیاست کو اپنے انگوٹھے سے چھپا لینے والے یہ جان لیں کہ بھائی حقیقی سفارتی عمل سے اقوام عالم کا اعتماد بحال کرنے کے لئے اپنی تمام تر سیاسی بصیرت و صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے دن رات کوشاں ہے اور بہن سیلاب سے بدحال لوگوں کے درمیان موجود ہے کیونکہ ملک و قوم کی خدمت کا عمل انہیں اپنے سیاسی ورثے میں ملا ہے جن کے دفاع کے لئے ان کے بزرگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
کوئٹہ سے مزید