• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مخصوص نشستوں پر آنیوالے طلبا سے فیس وصولی کا فیصلہ ترک کیا جائے، پشتونخوا ایس او

کوئٹہ ( پ ر)پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ IUBمیں مخصوص نشستوں پر آنیوالے طلبا سے فیس کی وصولی کا فیصلہ ترک کیا جائے ، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی انتظامیہ پشتون بلوچ طلباء کو 50فیصد فیس طلب کر رہی ہے ،طلباء کے داخلوں کو منسوخ کرنے، ہاسٹلز چھوڑنے پر مجبور کرنے ،یونیورسٹی سے باہر مختلف سٹوڈنٹس ہاسٹلز میں طلباء کو تنگ اور ان پر پولیس کے ذریعے دباو ڈالنا اوراور دیگر طلباء دشمن وعلم دشمن ناروا اقدامات کا مقصد انہیں تعلیم حاصل کرنے سے محروم کرنا ہے جو کہ قابل افسوس اور قابل گرفت عمل ہے۔ پشتونخوا ایس او اپنے بیان میں مطالبہ کرتی ہے کہ احتجاجی کیمپ میں بیٹھے طلباء کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جنوبی پشتونخوا زون کے آرگنائزر سیف اللہ کاکڑ، سینئر ڈپٹی آرگنائزر یار محمد بریال ، اطلاعات آرگنائزر اسفند کاکڑ، مالیات آرگنائزر صابر کاکڑ ، آفس آرگنائزر عظیم افغان ، رابطہ آرگنائزر محمود اچکزئی ،ڈپٹی آرگنائزرز نواز کاکڑ، طیب کاکڑ، بشیر افغان ، ہارون موسیٰ خیل ، ڈاکٹر زبیر خلجی ، امین اچکزئی ،دلبر خان ازل ، زبیر ترین ، سید وہاب آغا، شریف دمڑ، خوشحال کاکڑ،ایاز شیرانی اورصدیق مندوخیل نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مخصوص نشستوں پر پشتون بلوچ صوبے سے آنیوالے طلباء جو کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے گزشتہ کئی دنوں سے یونیورسٹی کے اندر مخصوص نشستوں پر طلباء سے 50 فیصد فیس طلب کرنے اورطلبا کو ہاسٹل میں الاٹمنٹ نہ دینے کیخلاف احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ 2013 میں بلوچستان گورنمنٹ اور پنجاب گورنمنٹ کے درمیان ایک معائدے جس کے تحت پنجاب کے 12 جامعات میں بلوچستان کے طلبا کیلئے مخصوص نشستیں منظور کی گئی تھیں ۔ جامعہ اسلامیہ بھی باقی جامعات کی طرح مخصوص نشستوں پر مفت تعلیم دے رہی تھی لیکن پچھلے ایک سال سے جامعہ انتظامیہ مخصوص نشستوں پر آئے طلباء پر %50 فیس لاگو کرچکی ہے اور اُنہیں الاٹمنٹ بھی نہیں دے رہی جو بلوچستان کے طلبا کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔
کوئٹہ سے مزید