(گزشتہ سے پیوستہ)
یہ تقریباً 15ارب روپے کی رعایت ہے جو کہ زرعی شعبے کی ترقی میں معاون ہو گی۔
2۔کھاد کی قیمتوں میں کمی۔
٭زرعی شعبے پر ہونے والے اخراجات میں کھاد کا بڑا حصہ ہے۔ حکومت نے پچھلے چند مہینوں میں Fertilizer Industryکو گیس کی قیمتوں میں کمی کے ذریعے یوریا کھاد کی قیمت کو 2050روپے فی بوری سے 1800روپے کروایا۔ حکومت سے حالیہ مذاکرات کے نتیجے میں Industryنے اس قیمت میں مزید 50روپے کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یکم جولائی 2016ء سے یوریا کی قیمت کو مزید کم کر کے 1400روپے کیا جائے۔
اس سلسلہ میں ماضی کی طرح وفاقی اور صوبائی حکومتیں سبسڈی کی رقم ،جس کا اندازہ 36 ارب روپے ہے، برابر برابر ادا کریں گی۔
٭ڈی اے پی کھاد کا استعمال پیداوار کو بڑھانے کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ ڈی اے پی کی بوری کی موجودہ قیمت 2800 روپے ہے، حکومت سے حالیہ مذاکرات کے نتیجہ میں انڈسٹری نے اس قیمت میں بھی 50 روپے کم کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جولائی 2016ء سے ڈی اے پی کی قیمت کو 2500 روپے پر لایا جائے۔ اس سلسلہ میں ماضی کی طرح وفاقی اور صوبائی حکومتیں سبسڈی کی رقم جو 10 ارب روپے ہو گی، برابر برابر ادا کریں گی۔
3۔زرعی قرضوں کی فراہمی میں اضافہ
کاشتکاروں خاص طور پر چھوٹے کسانوں کو زرعی قرضوں کی سہولیات میں اضافہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گذشتہ 3 سالوں میں زرعی قرضوں کا حجم 2012-13ء میں 336 ارب روپے سے بڑھ کر 2015-16ء میں 600 ارب روپے ہو رہا ہے۔ اگلے مالی سال 2016-17ء کیلئے اس حجم کو بڑھا کر 700 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔
4 قرضوں کے نرخ میں کمی
حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعے زرعی ترقیاتی بینک، نیشنل بینک آف پاکستان، بینک آف پنجاب اور پنجاب کوآپریٹو بینک کے مارک اپ کو 2 فیصد تک کم کرنے کیلئے حکمت عملی تشکیل دی ہے۔
Credit Guarantee اسکیم
اس سکیم کے تحت حکومت چھوٹے کسانوں کو دیئے جانے والے قرضہ جات کی عدم واپسی کی صورت میں متعلقہ مالی اداروں کو 50 فیصد تک کی ضمانت دے رہی ہے۔ چھوٹے کسانوں نے اس سکیم میں بے حد دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ لہٰذا حکومت اگلے مالی سال 2016-17ء میں اس سکیم کے تحت ایک ارب روپے مختص کر رہی ہے۔
6 زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے رعایتی نرخ
زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے Off-peak موجودہ 8.85 روپے فی یونٹ ریٹ کو یکم جولائی 2016ء سے کم کرکے 5.35 روپے فی یونٹ کیا جا رہا ہے۔ اس خصوصی رعایت کے نتیجہ میں حکومت تقریباً 27 ارب روپے کے اخراجات برداشت کرے گی۔
ڈیری، لائیو سٹاک اور پولٹری کے شعبہ جات میں کسٹم ڈیوٹی پر رعایت
46ڈیری، لائیو سٹاک اور پولٹری کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری اور ترقی کیلئے یہ سفارشات دی جا رہی ہیں
٭ڈیری، لائیو سٹاک اور پولٹری کے شعبہ جات کی درآمد پر عائد 5 فیصد کسٹم ڈیوٹی کی شرح کو کم کرکے 2 فیصد کیا جا رہا ہے۔
٭Incubators, Brooders اور مویشیوں کے چارہ کیلئے استعمال ہونے والی مشینری پر عائد موجودہ کسٹم ڈیوٹی کو بھی5 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کیا جا رہا ہے۔
ماہی پروری پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں رعایت
47ماہی پروری کو فروغ دینے کیلئے مندرجہ ذیل اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
٭Fish Feed Pellet Machines اور Water Aerators کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی 5 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کی جا رہی ہے۔
٭مچھلی کی خوراک پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد ہے جبکہ کیکڑے/جھینگے کی خوراک پر یہ ڈیوٹی 20 فیصد ہے۔ ان دونوں کی خوراک کی درآمد پر عائد ڈیوٹی کو ختم کیا جا رہا ہے۔
٭اسی طرح زندہ چھوٹی مچھلیوں کی درآمد پر عائد 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی کو بھی ختم کیا جا رہا ہے۔
Cool Chain Machinery پر رعایت
48 فوڈ پروسیسنگ کی صنعت کیلئے Cool Chain Storage اور اس سلسلہ کے Capital Goods کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ
49 اس وقت کیڑے مار ادویات اور ان کے اجزاء پر 7 فیصد کے رعایتی نرخوں پر سیلز ٹیکس واجب الادا ہے۔ اس 7 فیصد سیلز ٹیکس کو ختم کیا جا رہا ہے۔
Silos کیلئے سیلز ٹیکس کی چھوٹ
50اجناس کو ذخیرہ کرنے کی سہولیات میں استعمال ہونے والی مشینری اور آلات کے ساتھ Silos پر بھی سیلز ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے۔
صنعتی ترقی
51 ہماری صنعت نے 6.8 فیصد کی شرح ترقی سے موجودہ سال میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ Large Scale Manufacturing نے 4.6 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے۔ ملک میں صنعتی سرمایہ کاری کے عمل میں مزید اضافہ بہت ضروری ہے جس کیلئے مندرجہ ذیل مراعات کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
Employment Generation پر Tax Credit میں اضافہ
52 ملازمتوں کی دستیابی اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کیلئے جون 2018ء تک روزگار کے مواقع فراہم کرنے والی صنعتوں کو 50 ملازموں پر واجب الادا ٹیکس پر دیا جانے والا Tax Credit ایک فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے کی تجویز ہے اور یہ رعایت جون 2019ء تک قائم ہونے والی صنعتوں کو 10 سال کیلئے حاصل ہو گی۔
Registered Persons کو مصنوعات کی فروخت پر Tax Credit
53 سیلز ٹیکس کے تحت درج شدہ خریداروں کو 90 فیصد سے زیادہ فروخت کرنے کی صورت میں رجسٹرڈ کارخانہ دار کو واجب الادا ٹیکس پر 2.5 فیصد Tax Credit دیا جاتا ہے۔ اس Tax Credit کو اڑھائی فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
پلانٹ اور مشینری کی جدت کیلئے Tax Credit کی فراہمی
54 اس وقت 30 جون 2016ء تک BMR کی مد میں کی گئی سرمایہ کاری کے 10 فیصد کی شرح پر واجب الادا ٹیکس پر دو سال کیلئے Tax Credit دیا جا رہا ہے۔ 100 فیصد نئی سرمایہ کاری کی صورت میں BMR پر دیا جانے والا Tax Credit سرمایہ کاری کے 20 فیصد کی شرح پر واجب الادا ٹیکس پر 5 سال کیلئے دیا جا رہا ہے۔ اس مدت میں 30 جون 2019ء تک توسیع دینے کی تجویز ہے۔
نئی صنعتوں کے قیام کیلئے Tax Credit کی فراہمی
55 30 جون 2016ء تک نئے حصص کے اجراء کے ذریعے نئی صنعتوں کے قیام کیلئے کی جانے والی 100 فیصد نئی سرمایہ کاری پر واجب الادا ٹیکس پر 5 سال کیلئے 100 فیصد Tax Credit دستیاب ہے۔ اس سلسلہ میں 100 فیصد نئی سرمایہ کاری کی موجودہ شرط کو کم کرکے 70 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ مدت کو بھی بڑھا کر 30 جون 2019ء تک توسیع کی تجویز ہے۔
موجودہ پلانٹ میں توسیع یا نئے منصوبے پر ٹیکس کریڈٹ
56 ۔30 جون 2016ء تک نئے حصص کے اجراء کے ذریعے نئے پراجیکٹ پر کی جانے والی 100 فیصد نئی سرمایہ کاری یا موجودہ پلانٹ کی توسیع کی صورت میں واجب الادا ٹیکس میں 5 سال کیلئے 100 فیصد ٹیکس کریڈٹ دیا جا رہا ہے۔ اس سلسلہ میں 100 فیصد نئی سرمایہ کاری کی موجودہ شرط کو کم کرکے 70 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ مدت کو بھی بڑھا کر 30 جون 2019ء تک توسیع کی تجویز ہے۔
Greenfield Industrial Undertaking میں سرمایہ کاری کی صورت میں استثنیٰ
57۔وزیراعظم کے سرمایہ کاری پیکیج میں Greenfield Industrial Undertaking میں کی جانے والی سرمایہ کاری پر دیئے جانے والے استثنیٰ کی 30 جون 2017ء کو ختم ہونے والی مدت میں 30 جون 2019ء تک اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
خام مال اور مشینری پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں کمی
58۔انڈسٹریل سیکٹر کی جی ڈی پی میں مزید اضافہ کیلئے دو ہزار سے زائد اشیاء خصوصاً مشینری اور خام مال پر موجودہ پانچ فیصد کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے تین فیصد کرنے کی تجویز ہے جس سے صنعتی شعبے کو 18 ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔
Bead Wire پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کا خاتمہ
59۔ ٹائر بنانے والی صنعت میں استعمال ہونے والےBead Wire پر تاحال دس فیصد کسٹم ڈیوٹی اور 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہے۔ یہ مقامی طور پر تیار نہیں کی جاتی۔ لہٰذا مقامی طور پر ٹائر بنانے والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے bead Wire پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ کی تجویز دی گئی ہے۔
گھریلو صنعت کے Turnover کی حد میں اضافہ
60 گھریلو صنعت جس کی Turnover 50 لاکھ تک ہے کو سیلز ٹیکس کی ادائیگی سے استثنیٰ حاصل ہے۔Turnover کی اس سطح کو 50 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کرنے کی تجویز ہے۔
اہم خام مال کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی پر رعایت
61 ۔کئی اہم Industrial Raw Materials جس کی تفصیل فنانس بل 2016 میں دی گئی ہے ان میں کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی تجویز ہے۔
62۔ Protection of local Industry مقامی صنعتی کو تحفظ دینے کیلئے مندرجہ ذیل آئٹمز پر مختلف ریٹس سے ڈیوٹی بڑھانے کیلئے فنانس بل 2016 میں تجویز ہے۔
Meduim Density Fiber Board
Cement Clinker
Printed/Semi-Printed Security Paprer
Methyl Acetate
Energy Sector
63 ۔توانائی کی بچت اور متبادل ذرائع کو فروغ دینے کیلئے درج ذیل اقدامات تجویز کئے جارہے ہیںَ
LED لائٹس کی مقامی پیداوار پر کسٹم ڈیوٹی کی رعایت
64 ۔LED لائٹس کے مختلف حصوں اور اجزاء کی درآمد پر 20 فیصد ڈیوٹی لاگو ہے جس کو کم کر کے 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
قابل تجدید توانائی میں استعمال ہونے والی اشیاء کی درآمد کی حوصلہ افزائی
65 موجودہ قوانین کے مطابق قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والے آلات کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت ہے۔ چند نئے آئٹم بھی اس لسٹ میں شامل کرنے کی تجویز ہے جن میں LED بلب، Off grid Portable Solar Home System وغیرہ شامل ہیں۔
Solar Panels کی درآمد پر دی جانے والی رعایت میں توسیع
(جاری ہے)