• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رہنماؤں و کارکنوں نے بحالی جمہوریت کیلئے جام شہادت نوش کیا، پشتونخوامیپ

کوئٹہ ( پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی تختانی بائی پاس ، سریاب ، لوڑ کاریز غوث آبادعلاقائی یونٹوں کی علاقائی کمیٹی کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔ جس میں پارٹی کے زیر اہتمام 7اکتوبر 1983کے شہدا جمہوریت اور 11اکتوبر 1991کے شہدا وطن کی برسیوں کے موقع پر پارٹی کے زیر اہتمام میٹرپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے سبزہ زار پر منعقدہ 7اکتوبر2022 جمعہ کو جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا اور فیصلہ کیا گیا کہ علاقائی یونٹس جلوسوں کی شکل میں جلسہ گاہ میں شرکت کرینگے ۔جبکہ تمام ابتدائی یونٹس کے اجلاس منعقد کئے جائینگے ۔ان اجلاسوں سے صوبائی سیکرٹری و رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے، حمد اللہ بڑیچ، محمد نعیم اچکزئی ، حاجی ارسلا خان ترہ کئی ، صابر خان رشتین ،گل شاہین ، امیر افغان ، عبدالرزاق ملاخیل ، ماسٹرامین اللہ اور دیگر نے خطاب کیا ۔ مقررین نے شہدا جمہوریت اور شہدا وطن کو ان کی لازوال قربانیوں پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ پشتونخوامیپ کے ان رہنمائوں و کارکنوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اپنے سروں کا نذرا نہ ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی ، آئین کی بالادستی ، قوموں کی برابری ، پارلیمنٹ کی خودمختاری ، عدلیہ اور میڈیا کی آزادی ، سماجی عدل وانصاف اور پشتون قومی وحدت ، قومی تشخص کے قیام ، اس دو قومی صوبے کے ہر شعبہ زندگی میں پشتون بلوچ دو برابر قوموں کی برابری کو عبوری دور کیلئے تسلیم کرنے ، پشتونخوا ، پشتونستان یا افغانیہ کے نام سے قومی صوبے کے قیام اور پشتونوں کو دیگر اقوام کے ساتھ سیال قوم کی حیثیت دلانے کیلئے نہ صرف تاریخ ساز جدوجہد کی بلکہ اس راہ میں جام شہادت نوش کیں۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک وہند اور پشتونخوا وطن کے آزادی کے قافلے کے عظیم سالار خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے پشتونخوامیپ کی بنیاد رکھ کر پشتونوںکو ایک منظم قومی سیاسی جمہوری اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے ایک نمائندہ پلیٹ فارم فراہم کیا۔ اور مسلسل جدوجہد کے بدولت پشتونخوامیپ پشتونخواوطن کے عوام کی قومی سیاسی جماعت بن گئی اور ملک کے جمہوری قوتوں کی صف میں ایک اہم مقام حاصل کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ اپنے محبوب رہبر محمود خان اچکزئی کی رہبری میں اپنے قومی اہداف کے حصول کی جدوجہد کو دوام دیئے ہوئے ہے ، پارٹی کے کارکن پارٹی کے آئین ومنشور اور نظم وضبط کے پابند ہیں ہم سب پر اس کی پابندی لازم ہے ایک منظم تنظیم کیلئے ہمیں پارٹی ڈسپلن کی ہر سطح پر خلاف ورزی سے گریز کرنا ہوگا اور بالخصوص سوشل میڈیا کو منفی کی بجائے مثبت سیاسی سرگرمیوں کیلئے بروئے کار لانا ہوگا ۔
کوئٹہ سے مزید