• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی بیٹرز کو مخالف ٹیموں نے مکمل پڑھ لیا ہے، مدثر نذر

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے کہا ہے کہ مخالف ٹیموں نے پاکستان کے بیٹرز کو ریڈ کر لیا ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان سمیت سب بیٹرز کے بارے میں مخالف ٹیموں کو علم ہو گیا ہے کہ انہیں کیسے آوٹ کرنا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر مدثر نذر نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا فٹ ہونا بھی انتہائی ضروری قرار دے دیا۔

76 ٹیسٹ اور 122 ایک روزہ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے آل راؤنڈر مدثر نذر کا مزید کہنا ہے کہ شاہین آفریدی کا فٹ ہونا بہت ضروری ہے، شاہین آفریدی کے بغیر ہماری بولنگ بہت کمزور ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی کو تگڑا اور فٹ ہوکر واپس آنا ہوگا، کیونکہ جب شاہین آفریدی اتنے وقفے کے بعد واپس آئیں گے تو اگر ان پر فوری بوجھ ڈالا گیا تو اس سے بھی مشکل ہو سکتی ہے اس لیے بڑی احتیاط سے کے ساتھ اس معاملے کو دیکھنا ہوگا۔

مدثر نذر کا کہنا ہے کہ موجودہ بولنگ لائن اپ سے آسٹریلیا میں توقع نہیں رکھنی چاہیے، ناتجربہ کاری کی وجہ سے ان فاسٹ بولروں کو مشکل پیش آئے گی۔ جن بولرز کو لو باؤنس وکٹوں پر اتنے رنز پڑ رہے ہیں تو آسٹریلیا میں سوچیں کہ ان بولرز کے ساتھ بیٹرز کیا سلوک کریں گے۔

مدثر نذر نے کہا کہ حارث رؤف انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کامیاب رہے، انہوں نے کم رنز دیئے اس کی وجہ حارث رؤف کا ان پچز سے فائدہ اٹھانا ہے لیکن آسٹریلوی پچز پر ان کے لیے رنز روکنا مشکل ہوگا۔

سابق پاکستانی کرکٹر نے مزید کہا کہ فخر زمان کو بھی فٹ ہونا ہے، ان کی ٹیم میں جگہ بنتی ہے۔ انہیں ٹاپ آرڈر میں کھیلنا ہے اس سے کمبی نیشن بہتر ہوگا ، مسئلہ وہی مڈل آرڈر کا ہے جو بالکل ایکسپوز ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابر اور رضوان سمیت تمام بیٹرز کے بارے میں مخالف ٹیموں کو علم ہوگیا ہے کہ انہیں کیسے آوٹ کرنا ہے، اب ہمارے بیٹرز پر منحصر ہے کہ وہ کیسے اپنی کمزوریوں کو چھپاتے ہیں۔

مدثر نذر کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں پاکستان کے بیٹرز نے ہوم ورک نہ کیا تو ان کا بچنا مشکل ہے، مڈل آرڈر میں فلاپ ہونے کے باوجود بیٹرز کو موقع ملا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے پاس بیک اپ میں کچھ نہیں ہے، ہمیں ان پر ہی انحصار کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک دو اچھی اننگز کی بنیاد پر کھلاڑی ٹیم میں جگہ بناتے رہے ہیں اور اب صورتحال یہ ہے کہ ان کی کارکردگی میں تسلسل نہیں ہے۔

مدثر نذر کا کہنا ہے کہ 1992ء میں بھی ہماری ٹیم اسی طرح کے مسائل کے ساتھ آسٹریلیا پہنچی تھی اور پاکستان ٹیم نے ورلڈ کپ جیتا تھا لیکن تب پاکستان ٹیم کے پاس وسیم اکرم تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ شاہین آفریدی کا تگڑا فٹ ہونا بہت ضروری ہے اسی صورت میں ورلڈ کپ میں پاکستان کے امکانات ہوں گے ۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید