• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 سال کی نااہلی کافی ہے، تاحیات نہیں ہونی چاہیے، خواجہ آصف

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاستدان کیلئے پانچ سال کی نااہلی کافی ہوتی ہے تاحیات نااہلی نہیں ہونی چاہیے، آئین میں صادق و امین کی شق سے بھی متفق نہیں ہوں، صادق اور امین کے الفاظ صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کیلئے استعمال ہوسکتے ہیں، صادق و امین کے الفاظ ہم گناہ گاروں کیلئے استعمال نہیں ہوسکتے، تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان نے کہا کہ آئین کی شق میں کہیں نہیں لکھا کہ تاحیات نااہلی ہوگی،شق میں صرف ایک خوبی بیان کی گئی ہے کہ انسان صادق اور امین ہونا چاہئے، یہ کہیں نہیں لکھا کہ کوئی شخص صادق و امین نہ ہوتو تاحیات نااہل ہوجائے گا، نااہلی چند سال کی ہوگی یا تاحیات ہوگی یہ بھی آرٹیکل 62میں کہیں نہیں لکھا، آرٹیکل 62 ڈس کوالیفکیشن سے متعلق نہیں کوالیفکیشن سے متعلق ہے، عدالت کی طرف سے آرٹیکل 62ون ایف کی غلط تشریح کی گئی ہے، آئین کی اس شق کی کافی ظالمانہ تشریح ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے دن عمران خان نے آئین کی پاسداری کا حلف تار تار کردیا تھا، تحریک عدم اعتماد کی رات عمران کی پارٹی نے آئین توڑا اور اسکی دھجیاں اڑادیں، اس روز ڈپٹی اسپیکر نے آئین کیساتھ جو کیا وہ تاریخ کا سیاہ باب ہے،اس رات سپریم کورٹ کی مداخلت سے آئین بحال ہوا، عمران خان کی آئین کی پاسداری کی بات انکے اقتدار سے مشروط ہے، عمران خان آئین کی وہ تشریح چاہتا ہے جو اس کے حق میں ہوتی ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آئین کا تقاضا ہے کہ نیوٹرل اداروں کو غیرجانبداری پر جانور،میر جعفر، میر صادق نہ کہا جائے ، نہ ان پر غداری کے الزمات لگائے جائیں، جو ادارے آئین کے مطابق چلنا چاہتے ہیں انہیں عمران خان غدار، جانور، میر جعفر اور میر صادق کہتا ہے، عمران آئین کی پاسداری کی قسم اٹھارہے ہیں تو عدم اعتماد کو آئینی اقدام کے طور پر تسلیم کرنا پڑے گا، عمران خان عدم اعتماد کو تسلیم نہیں کرتا تو سپریم کورٹ کی بھی حکم عدولی کررہا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کیخلاف کارروائی سے متعلق مریم نواز کی بات کسی حد تک درست ہے، ہم پر چار پانچ سال جو بیتی وہ آئین و قانون کی خلاف ورزی تھی،مریم کی بریت ثبوت ہے کہ آئین و قانون کو عدالت کے ذریعہ غلط استعمال کیا گیا، آئین کی ساری دھجیاں پچھلے چار سال میں عمران خان نے بکھیری ہیں، سپریم کورٹ کے بھی ریمارکس آگئے ہیں کہ تاحیات نااہلی نہیں ہونی چاہئے، مجھے بھی نااہل کیا گیا میری بحالی کا فیصلہ بھی موجودہ چیف جسٹس نے لکھا تھا، سیاستدان کیلئے پانچ سال کی نااہلی کافی ہوتی ہے تاحیات نااہلی نہیں ہونی چاہئے۔
اہم خبریں سے مزید