ایران میں حکومت مخالف مظاہرے اسکولوں تک پہنچ گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسکول میں بطور مہمان تقریر کے لیے آنے والے طاقتور نیم فوجی بسیج فورس کے ایک رکن کو طالبات نے تقریر کرنے سے روک دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبات کی جانب سے ’گیٹ لاسٹ‘ کے نعرے لگائے گئے۔
واضح رہے کہ ایرانی پولیس کی زیر حراست مہسا امینی دل کا دورہ پڑنے سے 16 ستمبر کو انتقال کر گئی تھی، 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے مہسا امینی کی ہلاکت پر ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکا کو قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایران مخالف ایجنٹ پیسے لے کر احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔