اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بہتر معیشت کیلئے گروتھ اہم ہے استحکام کے بغیر کوئی سسٹم نہیں چل سکتا ،ترقی کیلئے ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت ہے،پوری دنیا بحرانی کیفیت سے گزر رہی ہے کووڈ کے معاشی بحران کے شاک سے دنیا ابھی تک نہیں نکل سکی،پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے،سیلابی آفت نے 33 ملین افراد کو متاثر کیا،پاکستان میں بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا سب سے بڑا پراجیکٹ سی پیک تھا،سی پیک نے پاکستان کے انفرااسٹرکچر کو بنانے میں مدد کی،توانائی کے شعبے میں ترقی کی،ایشین پروڈکٹویٹی آرگنائزیشن کے زیراہتمام عالمی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ معیشت کی بہتری کیلئے گروتھ کی ضرورت ہے،گروتھ کیلئے انوسمنٹ یا پراڈکٹویٹی میں اضافے کی ضرورت ہوتی ہے،پیداواریت مسابقت کیساتھ منسلک ہے،ایشین پراڈکٹویٹی آرگنائزیشن کیساتھ ملکر ہم نے پراڈکٹویٹی پلس اقدام پر سٹڈی کرائی،ہماری حکومت کو گھر بھیجا گیا تو پیداواریت سے متعلقہ اقدامات آگے نہ بڑھ سکے،ویژن 2025 شروع کیا تو پاکستان کو 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا سامنا تھا،پاکستان میں انوسٹرز کو سکیورٹی رسک کا سامنا تھا ہم دہشتگردی کیخلاف لڑے اتحاد کا مظاہرہ کیا،11 ہزار میگاواٹ نئی بجلی 4 سال میں سسٹم میں شامل کی،تمام جی 20 سفیروں نے مجھ سے میٹنگ کی اور کہا کہ کیسے ہم سی پیک کو جوائن کر سکتے ہیں،پھر 2018 میں حکومت تبدیل کر دی گئی ،پراڈکٹویٹی صرف استحکام اور پالیسی کے تسلسل سے آسکتی ہے، چھ فیصد اقتصادی ترقی کے بعد ملک میں ڈالر کی قلت ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت کو ایمرجنسی بریک لگانی پڑتی ہے،اگر ہم زرعی شعبے کو عالمی معیار کے مطابق بنا لیں تو دس سے بارہ ارب ڈالر اضافی حاصل کرسکتے ہیں۔