اسلام آباد( نمائندہ جنگ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز ایک کانفرنس میں اداروں کیخلاف بلاجواز نعرہ بازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی حکومت اور میری جماعت آئین کے مطابق ہر شہری کے آزادی اظہار کے حق کو یقینی بنانے کے پختہ عزم پر کاربند ہے، ہمیں عوامی سطح پر زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔، بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں لگنے والے نعرے نامناسب تھے نعروں کا بہتر انداز میں ردعمل دینا چاہئے تھاپیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت شہریوں کو خود ایسے فورمز مہیا کرتی ہے جہاں وہ عوامی اہمیت کے امور پر اپنے اختلافی نکتہ نظر اور آرا کا پوری آزادی سے اظہار کریں ، ایسے فورمز کا فروعی سیاسی مفادات کیلئے ریاستی اداروں بالخصوص مسلح افواج کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اعتراف کیا کہ ڈینجرس اور ڈفر والی بات عاصمہ جہانگیر کے ایک پرانے بیان کا حوالہ تھا بطور وفاقی وزیر میرا اسکو دہرانا نامناسب تھا، بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں سب نے ملکر دہشتگردی کا مقابلہ کیا ہے اور ہم سب اس کا شکار رہے ہیں، عام شہری، میرا خاندان اور ہمارے سپاہی دہشتگردی سے متاثر ہوئے، پاک فوج نے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے کردار ادا کیا،فوج آج تک دہشت گردی کے نشانے پر ہے اور دہشت گردوں کا سامنا کررہی ہے، نعرے بازی کرتے ہوئے ہمیں سوچنا چاہئے کہ جو جوان دہشتگردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے قربانیاں دے رہے ہیں انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے، انسانی حقوق کی تنظیم نے بھی عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعرے لگائے اور میں نے اسکا بھی جو جواب دیا، وہ نامناسب تھا، ایک وفاقی وزیر ہوں مجھے عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعروں کا بہتر انداز میں ردعمل دینا چاہئے تھا۔