• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈا کی یونیورسٹی آف اوٹاوا کے شعبہ حیاتیات کے سائنس دانوں نے قطب شمالی کی جھیل ہیزن سے حاصل کیے گئے نمونوں کا معائنہ کرتے ہوئے مطالعہ کیا کہ، کس طر ح موسمیاتی تغیر کسی دوسرے جاندار میں وائرس کے منتقل ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔

ایک نئی تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے عالمی درجہ ٔ حرارت کے نتیجے میں پگھلتے گلیشیئرز ممکنہ طور پر اگلے مہلک عالمی وباء کا سبب ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق گلیشیئرز کے پگھلنے کے ساتھ وائرس منتقلی کے وقوعات میں بھی اضافہ متوقع ہے، کیوں کہ پگھلا ہوا پانی نئےاہداف تک پیتھوجینز کو پہنچا سکتا ہے۔

سیکڑوں سالوں سےگلیشیئرز میں جمے ہوئے مہلک وائرس درجۂ حرارت کے بڑھنے کے سبب برف پگھلنے کے نتیجے میں دوبارہ فعال ہوسکتے ہیں۔ وائرس کو اپنی نقول بنانے اور پھیلنے کے لیے انسان، جانور، پودے یا فنگئی جیسے جاندار کی ضرورت ہوتی ہے اور بعض اوقات یہ کسی دوسرے ہدف جس کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے، اُس میں منتقل ہوجاتے ہیں، جیسے کہ کووڈ۔19 کے دوران دیکھا گیا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ، گرم موسم کے سبب قطب شمالی کا ماحول اور جاندار وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں اورعالمی وبا کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید