• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی تاجر اپنی مصنوعات یورپ لائیں، خود ہر کمپنی کے پاس لے کر جاؤں گا، اسد مجید

برسلز (این این آئی)یورپی یونین، بلجیم اور لکسمبرگ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کاایک تہائی حصہ سیلاب میں ڈوبا ہے، موسمیاتی تبدیلی سے 30بلین ڈالرکانقصان ہوچکا، پاکستانی تاجراپنی مصنوعات یورپ لائیں،خود ہرکمپنی کے پاس لے کر جاؤں گا، اس کی قیادت سے ملنے اور اسے پاکستانی مصنوعات خریدنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کروں گا،چین اوربھارت کی ترقی میں ان کے تارکین وطن کابڑاہاتھ ہیں،پاکستانی اوورسیزبھی وطن جاکر مصنوعات تیارکرکے یہاں پہنچائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین دارالحکومت برسلز میں قائم پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تعارفی نشست میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کئی ممالک کے علاوہ ہمارے خطے میں خصوصی طور پر چین اور بھارت کی ترقی میں اس کے تارکین وطن نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے اوورسیز ملک میں منصوبہ، سرمایہ اور اس کے ساتھ نیٹ ورکنگ بھی لیکر آئے۔ جس کی بدولت یہ ممالک اب دنیا بھر سے آنے والے خریداروں کی منڈیاں بن چکے ہیں۔سفیر پاکستان نے شرکا سے کہا کہ وہ بھی یہاں کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان میں جا کر چھوٹے یونٹ لگائیں، اپنی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنا کر انہیں یہاں لے کر آئیں۔ وہ خود ان مصنوعات کو لے کر ایک سیلزمین کے طور پر خریداروں کے پاس جانے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز یہ کام زیادہ بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں کیونکہ وہ دونوں خطوں کو بہت اچھی طرح جانتے اور سمجھتے ہیں۔ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا کہ ہمارے لیے تو اول بھی پاکستان اور آخر بھی پاکستان ہے۔ اس میں استحکام کی اس وقت اور زیادہ ضرورت ہے ،کیونکہ اس کا تیسرا حصہ سیلاب کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے بحران کے باعث وطن عزیز کا 30 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے ۔سفیر پاکستان نے اس موقع پر چیمبر کے ذمہ داران کو مبارکباد دی کہ انہوں نے یہ پلیٹ فارم بنایا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے یکجہتی اور تسلسل کے ساتھ اس سفر کو جاری رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایگریکلچر کے علاوہ، فارماسیوٹیکل، پیٹرو کیمیکل، رینیو ایبل ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبوں کے علاوہ اسکل ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں بڑی گنجائش موجود ہے۔قبل ازیں جب سفیر پاکستان تقریب میں پہنچے تو چیمبر کے صدر، سینئر نائب صدر رانا جاوید کوثر اور جنرل سیکریٹری علی رضا سید نے ان کا استقبال کیا۔تقریب کے میزبان نے چیمبر کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس ساری کوشش کا مرکزی نقطہ یہی ہے کہ کس طریقے سے پاکستانی ڈائس پورہ اپنے ملک کی معاشی ترقی میں حصہ دار بن کر دونوں خطوں کے اقتصادی اور ثقافتی تعلقات میں مضبوطی کا سب بن سکتا ہے۔اس موقع پر سینئر نائب صدر رانا جاوید کوثر، جنرل سیکریٹری علی رضا سید، کونسلر ناصر چوہدری، روبینہ خان اور ڈاکٹر علی شیرازی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ چیمبر کے اغراض و مقاصد کے حصول کے لیے اپنی توانائیوں کا مزید بہتر استعمال کریں گے۔سفارت خانہ پاکستان میں نئے تعینات ہونے والے کمرشل سیکرٹری رانا بلال خان نے بلجیم میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کی اس کوشش کی زبردست پذیرائی کرتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔تقریب میں سماجی رہنما سردار صدیق خان، زروان غامدی، تبسم جاوید، عدنان منہاس کے علاوہ سفارت خانہ پاکستان سے ٹریڈ کمشنر عمر حمید، نوید انجم اور قونصلر سہیل اقبال نے شرکت کی۔

یورپ سے سے مزید