• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو کے نیشنل کرائم ایجنسی کی کارروائی، غیرقانونی تارکین وطن کو برطانیہ اور یورپ پہنچانے والے گروہ کے ارکان گرفتار

لیڈز (زاہد انور مرزا) یو کے نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک بڑے آپریشن میں غیر قانونی تارکین وطن کو یورپ اور برطانیہ لانے والے ایک بڑے گروہ کو گرفتار کر لیا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق عراق کے کردستان ریجن میں تین افراد کو ایک عالمی انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک میں ان کے مبینہ کردار کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جو علاقے سے تارکین وطن کو غیرقانونی طریقے سے برطانیہ اور یورپ منتقل کرتا تھا۔ گرفتار کیے گئے افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے اسی نیٹ ورک سے تعلقات ہیں جس سے تعلق رکھنے والے امانج حسن زادہ، برطانیہ میں مقیم ایک انسانی اسمگلر کو چھوٹی کشتیوں کے ذریعے چینل کراسنگ کی سہولت فراہم کرنے کے جرم میں گزشتہ سال جیل بھیجا گیا تھا۔ یہ تینوں افراد حراست میں ہیں اور عراق کے کردستان ریجن (KRI) کے حکام کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے جرائم کا مقدمہ چلایا جائے گا۔ نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) نے کہا ہے کہ اپنے نوعیت کے پہلے آپریشن میں این سی اے کے افسران کو گرفتاریاں کرنے کے لیے ریجن کے سیکورٹی کونسل اور سیکورٹی ایجنسی کی مدد کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ گرفتار کیے گئے افراد میں سے ایک 38سالہ شخص ہے جس پر تارکین وطن کو یونان یا اٹلی منتقل کرنے کے لیے نیٹ ورک کے ساتھ کام کرنے کا الزام ہے اور وہ ایک درجن سے زیادہ کشتیوں کا استعمال کرتا تھا۔ این سی اے کے مطابق ہر کشتی میں 60سے 70افراد سوار ہوتے تھے جنہیں بعد میں شمالی یورپ یا برطانیہ منتقل کیا جاتا تھا۔ دوسرے شخص، جو کہ 40سال کی عمر کا حوالہ بینکر ہے، پر الزام ہے کہ وہ زادہ کی جانب سے مالی لین دین کی کارروائی میں شامل تھا۔ حوالہ ایک متبادل اور اکثر غیر رسمی نظام ہے جو مالیاتی لین دین کو منظم کرتا ہے۔ تیسرے شخص جو 30سال کی عمر کا ہے، پر الزام ہے کہ وہ گروہ کے لیے مڈل مین کے طور پر خدمات انجام دیتا تھا۔ تارکین وطن کو نیٹ ورک کے ذریعے منتقل کرنے کے لیے جمع کرتا تھا جس کا پہلے زادہ سے تعلق تھا۔ یہ تینوں افراد سلیمانیہ شہر سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں8 جنوری سے12 جنوری کے درمیان گرفتار کیا گیا۔ لنکاشائر کے پریسٹن سے تعلق رکھنے والے زادہ کو2023 میں فرانس سے ہونے والے تین الگ الگ کراسنگ سے منسلک کیا گیا جن میں کرد تارکین وطن شامل تھے جو مشرقی یورپ کے ذریعے سفر کر چکے تھے۔ یہ34 سالہ ایرانی شہری غیر قانونی امیگریشن کی سہولت کے تین الزامات پر مجرم قرار دیا گیا اور نومبر میں17 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ این سی اے کے مطابق زادہ نے اپنی خدمات کی تشہیر کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا، کبھی کبھی ان لوگوں کی ویڈیوز پوسٹ کیں جو کامیابی سے اسمگل ہو چکے تھے۔ یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ایک اور ویڈیو، جو غالباً2021 میں عراق میں ریکارڈ کی گئی تھی، میں زادہ کو ایک پارٹی میں دکھایا گیا، جہاں اسے کرد موسیقاروں کے گائے گئے گانے میں ’’بہترین اسمگلر‘‘ کے طور پر منایا گیا۔ این سی اے برانچ کمانڈر مارٹن کلارک، جو ان لوگوں میں شامل تھے جو KRI میں تعینات کیے گئے تھے، نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ ان لوگوں کی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جنہیں وہ منتقل کرتے ہیں، اپنے سوشل میڈیا چینلز کے ذریعے جھوٹ پھیلاتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ سفر 100فیصد محفوظ ہیں انہوں نے مزید کہا کہ2024 میں70 سے زیادہ افراد نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے چینل عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جانیں گنوائیں، اس لیے اس کاروبار کو روکنا ہوگا۔ وزیر داخلہ یوویٹ کوپر نے کہا ہے کہ این سی اے کی تحقیقات اس بات کی مثال ہے کہ حکومت کا مطلب کیا تھا کہ جب ہم نے کہا تھا کہ ہم اس برے کاروبار کے پیچھے موجود گروہوں کو ختم کریں گے۔
یورپ سے سے مزید