• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوئٹر دفاتر کو تالے لگتے ہی سوشل میڈیا پر میمز کی بھرمار

فائل فوٹو
فائل فوٹو

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کے دفاتر بند ہونے سے سوشل میڈیا صارفین میں بھی کھل بلی مچ گئی جس کے بعد صارفین کی جانب سے دلچسپ میمز کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے دفاتر سے بڑے پیمانے پر استعفوں اور برطرفیوں کے بعد کمپنی کا سربراہی دفتر سمیت دنیا بھر میں موجود دیگر دفاتر بھی عارضی طور پر بند کردیئے گئے۔

تاہم سوشل میڈیا پر میمز کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ایلون مسک کی جانب سے ایک میم شیئر کی گئی جس میں ٹوئٹر کی قبر اور وہاں بیٹھے خوشی کا اظہار کرتے شخص کو دکھایا گیا۔

بس پھر کیا تھا دنیا بھر میں ’ریسٹ اِن پیس ٹوئٹر‘، ’گُڈ بائے ٹوئٹر‘ اور ’ٹوئٹر ڈاؤن‘ کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگے۔

یاد رہے کہ ایلون مسک نے اس سے قبل ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہم نے ٹوئٹر کے استعمال میں اب تک کی ایک اور بلند ترین سطح تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

جس کے بعد مذکورہ میم ازراہ مذاق شیئر کی گئی لیکن اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بظاہر ایلون مسک نے صارفین کو بتانے کی کوشش کی کہ وہ اس طریقے سے مزید توجہ حاصل کررہے ہیں۔

مگر صارفین نے اس کو دوسرے انداز میں لیا اور ٹوئٹر پر فوری طور پر ٹرینڈز سمیت میمز کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔

جن میں چند دلچسپ تھے تو کسی کسی کو دیکھ کر واقعی یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ کیا سچ میں ٹوئٹر بند ہو رہا ہے؟

کئی صارفین یہ سوال پوچھتے نظر آئے کہ کیا ایلون مسک نے ٹوئٹر 44 ارب ڈالرز میں صرف اس لیے خریدا تھا کہ وہ اسے بند کردے۔

متعدد صارفین نے ٹوئٹر بند ہونے کی صورت میں اپنے فالورز کو انہیں فیس بک اور انسٹا گرام پر فالو کرنے کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی اپنے اکاؤنٹس کے آفیشل لنکس بھی شیئر کیے۔

امریکی صحافی لوثی حوبر نے لکھا کہ ’ہر کوئی ٹوئٹر کو خدا حافظ کہہ رہا ہے اور ہم سارے اب تک یہی ہیں، مجھے لگتا ہے جیسے میں مڈ ویسٹ کی ڈنر پارٹی میں ہوں۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے بھی ان خبروں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایلون مسک کو مخاطب کر تے ہوئے کہا تھا کہ’ ہم ٹوئٹر کے بغیر دنیا کا تصور بھی نہیں کر سکتے اس لیے مسئلے کو حل کریں’۔

یاد رہے کہ ٹوئٹر کے نئے سی ای او ایلون مسک کے سخت محنت اور طویل گھنٹوں کام کرنے یا پھر ملازمت چھوڑنے کے انتباہ کے بعد ٹوئٹر کے سینکڑوں ملازمین نے ملازمت چھوڑنا بہتر سمجھا۔

خاص رپورٹ سے مزید