• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی میڈیا کا فوج میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتی و تبدیلی کا خیر مقدم

اسلام آباد (صالح ظافر) عالمی میڈیا نے فوج میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتی و تبدیلی کا خیر مقدم کیا ہے۔ بھارتی میڈیا میں نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے فوجی پس منظر پر مباحثے ہو رہے ہیں اور خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ اس عہدے سے قبل ملک کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں اور کئی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ الجزیرہ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین ملک کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنرل عاصم منیر کی ساکھ شاندار ہے، ان کا کیریئر بے داغ ہے اور وہ بہت اچھے چیف ثابت ہوں گے۔ اسلام آباد کے سیکورٹی اینالسٹ محمد فیصل کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف اس وقت فوج کی قیادت سنبھال رہے ہیں جس وقت ملک بحران کا شکار ہے، انہیں پیچیدہ سیاسی، داخلی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنا ہوگا جبکہ سب سے ترجیحی بحران معاشی ہے۔ بھارتی میگزین دی ویک میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں آئندہ چار سے چھ ماہ میں الیکشن ہونے کا امکان ہے اور اگر عمران خان جیت گئے تو ان کا مقابلہ نئے آرمی چیف سے ہوگا، تاوقتیکہ دونوں فریقین ماضی بھلا کر آگے جانے کا فیصلہ کریں۔ جنرل عاصم کے تقرر سے بھارت کیلئے حالات بہتر ہونے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ حالات جوں کے توں رہ سکتے ہیں اور جس وقت جنرل عاصم آئی ایس آئی چیف تھے تو انہی کے دور میں پلوامہ میں کار بم دھماکا ہوا تھا جس میں 44؍ بھارتی فوجی جاں بحق ہوئے تھے۔ آئی بی این ایس نامی بھارتی نیوز ایجنسی کے مطابق، نئے آرمی چیف کا تقرر ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب یہ الزامات نمایاں ہو رہے ہیں کہ فوج نے عمران خان کی حکومت لانے میں کردار ادا کیا۔ نقادوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں فوج کی مداخلت کی وجہ سے ملک میں جمہوریت جڑیں پکڑنے میں ناکام رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو شکوک و شبہات ہیں کہ فوج غیر سیاسی رہے گی۔ سائوتھ ایشیا انسٹی ٹیوٹ ایٹ ولسن سینٹر واشنگٹن کے ڈائریکٹر مائیکل کوگل مین کہتے ہیں کہ فوج کے سیاسی رہنے کے جنرل باجوہ کے دعوے کو میں بہت محتاط انداز سے دیکھوں گا کیونکہ فوج کی مداخلت اس قدر زیادہ رہی ہے کہ اس کیلئے غیر سیاسی ہونے کیلئے اچانک اقدام کرنا بہت مشکل ثابت ہوگا۔ بھارتی چینل زی نیوز کے مطابق، اگر پاکستان میں حالات بگڑتے ہیں تو ان سے نمٹنے کیلئے نئے جرنیل کے پاس تجربہ ہے۔ چینل نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ بھارت کو کسی بھی طرح کے حالات کیلئے تیار رہنا چاہئے اور اس کیلئے پلوامہ واقعہ سب کے سامنے ہے، لہٰذا اس معاملے پر ہم سب کو محتاط رہنا ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید