واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) برطانیہ کے بعد امریکا نے بھی چینی ساختہ کیمروں پر پابندی لگادی ۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی خفیہ اداروں نے خبردار کیا تھا کہ ملک اقتصادی جاسوسی اور ڈیجیٹل تخریب کاری کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس انتباہ کے بعد چینی ٹیک کمپنیاں ہواوے، زیڈ ٹی ای ، ہائک وژن اور داہوا کی مصنوعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس سے قبل امریکی قانون سازوں نے اس بات پر بھی تنقید کی ہے کہ کس طرح چینی ٹیکنالوجی کو بیجنگ حکام اپنے ملک میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ہواوے ٹیکنالوجیز اور زیڈ ٹی ای کارپوریشن پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں امریکی پابندیوں کی زد میں آچکی تھیں۔ نئے قوانین کا اطلاق ہائیک وژن اور داہوا پر بھی ہوگا، جن کے تیار کردہ وڈیو سرویلنس کیمرے پوری دنیا میں نصب ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ بیجنگ حکومت ان کمپنیوںکو معلومات دینے پر مجبور کرسکتی ہیں۔ ہائیک وژن کے کیمروں کو چین کے سنکیانگ صوبے میں ایغوروں اور خاص طور پر مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے جوڑا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیجنگ نے ملک بھر میں اور خاص طور پر سنکیانگ میں جاسوسی کا جو جال بچھایا ہے ،اس میں اس کمپنی کے کیمروں کا سب سے اہم کردار ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل برطانیہ نے بھی حساس عمارتوں کے اندر چینی ساختہ سیکورٹی کیمروں پر پابندی عائد کردی تھی۔