راولپنڈی ٹیسٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کو 74 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔
انگلینڈ کی پاکستان میں 22 سال بعد ٹیسٹ میچ میں یہ پہلی کامیابی ہے، اس سے قبل انگلینڈ نے دسمبر 2000 میں کراچی میں پاکستان کو 6 وکٹ سے ہرایا تھا۔
راولپنڈی ٹیسٹ کے آخری دن انگلینڈ کا 343 رنز کا ہدف پاکستان ٹیم حاصل کرنے میں ناکام رہی اور 268 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
سعود شکیل 76، امام الحق 48 اور محمد رضوان 46، اظہرعلی 40 اور آغا سلمان 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن اور اولی رابنسن نے چار، چار جبکہ بین اسٹوکس اور جیک لیچ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اولی رابنس کو بہترین کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، انہوں نے پہلی اننگز میں 1 اور دوسری اننگز میں 4 پاکستانی کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔
اس سے قبل پاکستان نے پانچویں دن کا آغاز 2 وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز سے کیا اور پوری ٹیم 268 رنز پویلین لوٹ گئی، یوں مہمان ٹیم نے میچ 74 رنز سے جیت لیا۔
گرین کیپ کے پہلی اننگز کے 3 سنچری میکر امام الحق 43، عبداللّٰہ شفیق 6 اور بابر اعظم 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے ہیں جبکہ سعود شکیل 76، محمد رضوان 46، آغا سلمان 30 اور اظہر علی 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے خلاف 3 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے پہلے دن انگلینڈ نے صرف 4 وکٹیں گنوا کر 506 رنز بنائے تھے۔
صرف ایک ہی دن کے دوران انگلینڈ کے 4 بلے بازوں زیک کراؤلے، بین ڈکیٹ، اولی پوپ اور ہیری بروک نے سنچریاں اسکور کیں۔
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے انگلینڈ کے 657 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 181 رنز بنائے تھے۔
امام الحق اور عبداللّٰہ شفیق نے 51 اوورز کے کھیل میں انگلش بولرز کی ایک نہ چلنے دی تھی۔
تیسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 181 رنز سے کیا اور دونوں اوپنرز عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے 66 اوورز تک پُر اعتماد بیٹنگ کی اور ڈبل سنچری کی پارٹنر شپ قائم کی۔
دن کے آغاز پر ہی عبداللّٰہ شفیق نے سنچری اسکور کی، انہوں نے 177 گیندیں کھیلیں اور 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے سنچری بنائی، جو ان کے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری ہے۔
عبداللّٰہ شفیق کے سنچری مکمل کرنے کے کچھ ہی دیر بعد پہلے سیشن میں ہی امام الحق نے بھی سنچری بنائی، انہوں نے 180 گیندیں کھیل کر 1 چھکے اور 14 چوکوں کی مدد سے سنچری مکمل کی۔
پاکستان کی جانب سے تیسری سنچری قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بنائی، وہ 136 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم نے تیسرے دن کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز بنائے تھے۔
چوتھے دن چائے کے وقفے پر انگلینڈ کی ٹیم نے دوسری اننگز 7 وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنا کر ڈیکلیئر کردی تھی اور پاکستان کو 343 رنز کا مشکل ہدف دیا۔
پاکستان نے چوتھے دن کے اختتام پر 2 وکٹون کے نقصان پر 80 رنز بنائے تھے۔