ارشد عزیز ملک
پشاور:… کرکٹ سےلگاؤکی دعویدار خیبر پختونخوا حکومت اپنے دور اقتدار کے چار سال میں ارباب نیاز انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر مکمل کرنے میں ناکام رہی ۔.
ابتدائی لاگت دگنی ہو کر 2 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے لیکن مستقبل قریب میں سٹیڈیم کے مکمل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ نےفنڈز نہ ملنے کی صورت میں جون 2023 تک منصوبے کو مکمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
27 ماہ کےپراجیکٹ میں تقریباً 57 مہینے لگے لیکن پھر بھی 75 فیصد سول ورک مکمل ہوسکا ہےجبکہ 25فیصد کام اب بھی باقی ہے منصوبے کی لاگت میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔
ستمبر 2022 میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن سیکشن کی طرف سے پیش کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ٹھیکیدا ر اورکنسلٹنٹ نہ تجربہ کار تھے جس کی وجہ سے پروجیکٹ میں تاخیر ہوئی اورخزانےکو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔رپورٹ میں منصوبے میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف بھی کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیاتھا کہ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کے تعمیراتی کام اورکنسلٹنسی کا ٹھیکہ دیتے ہوئے میرٹ کی پالیسی کو نظر انداز کیا گیا جس کے باعث مقررہ مدت میں کام مکمل نہ ہوسکا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ارباب نیاز اسٹیڈیم کی تعمیر نو کا آغاز 18 اکتوبر 2018 کو کیا گیا تھا اور اس کی تکمیل کی تاریخ 24 نومبر 2021 مقرر کی گئی ۔
صوبائی حکومت نے پی سی ون ایک ارب 37کروڑ اور 78لاکھ روپے کی منظوری دے دی لیکن سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا کام مکمل نہ ہوسکا ۔کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ نے لاگت ایک ارب 37کروڑ اور 78لاکھ روپے سے بڑھا کر ایک ارب 94کروڑ 61لاکھ روپے کرنےکے لیے ایک نظرثانی شدہ پی سی ون تیار کیا ۔
. اسی نظر ثانی شدہ PC-1 کی منظوری دی گئی اور تکمیل کی نئی تاریخ دسمبر 2022 مقرر کی گئی۔ایگزیکٹو انجینئر سی اینڈ ڈبلیو نے اس نمائندے کی اطلاعات تک رسائی کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تکمیل کی نئی تاریخ 30 جون 2023 ہے، جو فنڈز کی فراہمی سے مشروط ہے ۔
اب تک مختلف ٹھیکیداروں کوایک ارب 15کروڑ 64لاکھ روپے اداء کئے جاچکے ہیں ۔سی اینڈ ڈبلیو کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ سیلاب کی وجہ سے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو صرف قلیل فنڈز جاری ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں اسکیم کی پیشرفت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔اگر باقی ماندہ فنڈز بروقت جاری نہ کیے گئے تو رواں مالی سال کے اندر جون 2023 تک منصوبے کو مکمل کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اصل پی سی ون کے مطابق منصوبہ شروع ہونے کی تاریخ 18 اکتوبر 2021 تھی اور تکمیل کی تاریخ 24 نومبر 2021 تھی لیکن کچھ غیر متوقع وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا۔
نظرثانی شدہ پی سی ون میں تکمیل کی تاریخ 30 جون 2023 مقرر کی گئی تھی لیکن اس کے مطابق فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔کے پی سپورٹس بورڈ کے ایک عہدیدار نے اس نمائندے کو بتایا کہ ڈیزائن کے مسائل کی وجہ سے تعمیر میں تاخیر ہوئی۔ فلڈ لائٹ اور ڈیجیٹل سکور بورڈ کے معاہدوں پر دستخط ہوئے پھر منسوخ کئے گئے ۔
سیکرٹری کھیل خیبرپختونخوا مشتاق احمد نے جنگ کو بتایا کہ منصوبے کی منظوری ابتدائی طور پر 20 ستمبر 2017 کو پی ڈی ڈبلیو پی نے دی تھی جس کی لاگت ایک ارب 37کروڑ اور 78لاکھ روپے تھی اورمنصوبے کی حتمی منظوری 2 جنوری 2018میں دی گئی ۔
مزید برآں، ٹھیکیدار کو 4 اپریل 2018 کو 27 ماہ کی تکمیل کی مدت کے ساتھ ورک آرڈر جاری کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسوسی ایٹس ان ڈویلپمنٹ (AID) کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جنہوں نے پراجیکٹ کو ڈیزائن کیا اور تخمینہ تیار کیا اور وہی پراجیکٹ پر عملدرآمد کی نگرانی بھی کرتے رہے۔